اسلام آباد(آن لائن) آزادکشمیر کے حلقہL-A8 راج محل کوٹلی1 سے سابق درخواست گزار نثار احمد ملک نے آزاد کشمیر الیکشن میں پی ٹی آئی ٹکٹوں کی غیر منصفانہ تقسیم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی ٹکٹ کے غیر منصفانہ تقسیم کو کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔ پارٹی ٹکٹ زمینی حقائق کے خلاف ایک ایسے شخصکو جاری کیا گیا جو ایک سال پہلے پارٹی میں شامل ہوا۔
پارٹی کے ساتھ مشکل وقت میں کھڑے ہونے والوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ میں 15 سال اپنے وطن سے دور دیار غیر میں رہا، 2012 میں عوامی خدمت کا جذبہ دل میں لئے پاکستان آیا اور سماجی کام شروع کر دئیے۔ 2012 میں پاکستان تحریک انصاف کا انتخاب کیا اور دن رات ایک کر کے عوامی خدمت میں لگ گیا۔جب میں پاٹی کے ساتھ آیا تو کوٹلی میں صرف 4 بندے پی ٹی آئی میں تھے۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں نے دن رات ایک کی اور پارٹی کو مظبوط کر کے ایک عوامی سمندر شامل کیا۔2020 میں ایک بڑا جلسہ کیا۔ جلسے میں میرے کارکنان نے بہت محنت کی میں پارٹی کا ایڈیشنل جنرل سیکرٹری بھی ہوں 2016 کے الیکشن میں بھی حصہ لیا تھا لیکن قسمت نے ساتھ نہ دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس بار میں نے ٹکٹ کیلئے درخواست جمع کروا کر تمام دستاویزات پاٹی کی سنئیر قیادت تک پہچائے۔ لیکن نظر انداز کر دیا گیا پارٹی ٹکٹ زمینی حقائق کے خلاف ایک ایسے بندہ کو جاری کیا گیا جو ایک سال پہلے پارٹی میں شامل ہوا۔ اسے کیسے ٹکٹ جاری کیا گیا۔ میرے کارکنان میرے ساتھ کھڑے ہیں اور پارٹی کے ٹکٹ کے غیر منصفانہ تقسیم کو کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جاسکتا ہم بنی گالا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے کریں مطالبات نہ پورے ہونے کی صورت میں ہم دھرنے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ٹکٹ کی غیر منصفانہ تقسیم میں عمران خان صاحب کا کوئی قصور نہیں ہے ہمیں ان پے فخر ہے اور امید بھی ہے کہ جلد اس کا نوٹس لیں گے۔