اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب کے بعد موجودہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی کا بھی قضا روزے سے متعلق بیان سامنے آگیا۔نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق گزشتہ رات تقریباً ساڑھے 11 بجے عید کا چاند نظر آنے کے اعلان پر پوری قوم حیران ہے، کئی افراد یقین کرنے کو
تیار نہیں ہیں جبکہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن مفتی یاسین ظفر کی ویڈیو نے معاملہ مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔کراچی کے فیڈرل بی ایریا کے ٹی گراؤنڈ میں رویت ہلال کمیٹی کے سابق چیئرمین مفتی منیب الرحمان نے نمازعیدالفطر پڑھائی۔عید کی نماز کے بیان میں مفتی منیب الرحمان نے لوگوں سے ایک قضا روزہ رکھنے اور اعتکاف کرنے والوں کو ایک روزکا قضا اعتکاف کرنے کا کہا۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں مفتی منیب کا کہنا تھاکہ تمام افراد ایک قضا روزہ رکھیں اور جو افراد اعتکاف سے اٹھے ہیں وہ ایک روز کا اعتکاف کریں۔دوسری جانب مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے رکن اور جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب نعیمی کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ 1967 میں جمعہ کو عید آنے پر رویت ہلال سے جمعرات کو عید کروائی گئی، اُس وقت 5 بڑےعلماء نے فیصلے سے انکار کیا تو انہیں دو ماہ مچھ جیل میں رکھا گیا۔ان کا کہنا تھاکہ مفتی الیاس اور مفتی منیب سمیت دیگر علماء کا ماننا ہے کہ عید کروانے کی ذمہ داری حکومت پرہوتی ہے لہٰذا شرعی طور پر جمعہ کو چھوڑ کر ایک روزے کی قضا کرلی جائے۔