اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن)اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کو الاٹ گاڑی کے اسلام آباد سے لاہور مسافروں کی پک اینڈ ڈراپ سروس بننے کا انکشاف ۔ تفصیلات کے مطابق یوسف رضا گیلانی کے ڈرائیور کی جانب سے سرکاری گاڑی کو بطور ٹیکسی استعمال کرنے پر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ
’چلیں جی جنہوں نے سینیٹ چئیرمین بننا تھا انہوں نے سرکاری گاڑی پر ٹیکسی سروس شروع کر دی۔ دیہاڑی ہر صورت لگانی ہے بھلے کیسے بھی لگے۔ یہ حرکت ایسی ہے کہ اس پر بیان دینے کو بھی دل نہیں کرتا۔‘تاہم اس حوالے سے گاڑی کے ڈرائیور رفیق احمد کا بیان سامنے آیا۔ ڈرائیور کا کہنا تھا کہ عید کی چھٹیوں پر اپنے گائوں جارہا تھامیں نے اپنے ساتھی سے کہا کہ وہ مجھے موٹروےچوک پر چھوڑ آئے گاڑی میں خود ڈرائیور کر رہا تھا ساتھی سے کہا کہ گاڑیوںکا پتہ کر آئے ،اور میں اس کا انتظار کرنے لگا ، میرے گاڑی غلط پارک تھی میں وہیں موجود تھا کسی نے ویڈیو بنا کر معاملے کو غلط رخ دے دیا ۔ ڈرائیور رفیق احمد نے کہا کہ میری گاڑی میں کوئی موجود نہیں تھا میں اکیلا تھا، کسی نے ویڈیو بنائی ہے اور کہا کہ سرکاری گاڑی ہے پیسنجر اٹھاتی ہے۔دوسری جانب سینیٹ سیکریٹریٹ کی گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کو الاٹ گاڑی اسلام آباد سے لاہور مسافروں کی پک اینڈ ڈراپ سروس بن گئی۔چونگی نمبر 26 پر سرکاری گاڑی نمبر SEN027کا ڈرائیور لاہور جانے والوں سے تین گنا زیادہ کرایہ بھی مانگ رہا تھا۔مسافروں کے تصویر بنانے پر ڈرائیور سیخ پا چہرہ ماسک سے چھپا لیا۔ سینیٹ ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ یہ گاڑی سینیٹ کی ہے اور یوسف رضا گیلانی سٹاف کو الاٹ کی گئی ہے۔