لاہور ( آن لائن )لاہور کے ڈیفنس فیز فائیو میں برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کے قتل کے مقدمے میں نامزد 2 ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔مدعی مقدمے کا کہنا ہے کہ ماہرہ ذوالفقار کو اس کے دوستوں ظاہر جدون اور سعد امیر بٹ نے قتل کیا ہے نامزد ملزمان مقتولہ ماہرہ ذوالفقار سے شادی کرنا چاہتے تھے۔ماہرہ ذوالفقار کے پوسٹمارٹم کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے
جس میں کہا گیا ہے کہ ماہرہ کی گردن کے نزدیک گولی لگی ہے۔ دو ماہ قبل برطانیہ سے آنے والی ماہرہ ڈیفنس میں اپنی دوست کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔گزشتہ روز ملازمہ صفائی کے لیے کمرے میں داخل ہوئی تو ماہرہ کی لاش بیڈ پر پڑی تھی۔پولیس کی ابتدائی تفتیش میں ز یادتی یا ڈکیتی میں مزاحمت کے شواہد نہیں ملے، مقتولہ ماہرہ کے والدین اور بہن بھائی لندن میں رہتے ہیں ۔یادرہے کہ لاہور میں مقیم 25 سالہ برطانوی نژاد پاکستانی لڑکی کو پراسرار طور پر قتل کردیا گیا۔ دو ماہ قبل برطانیہ سے آنے والی ماہرہ ڈیفنس میں اپنی دوست کے ساتھ رہائش پذیر تھی۔ آج دوپہر ملازمہ صفائی کے لیے کمرے میں داخل ہوئی تو ماہرہ کی لاش بیڈ پر پڑی تھی۔ پولیس کے مطابق لڑکی کو گلا دباکر اور سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا۔ ابتدائی تفتیش میں زيادتی یا ڈکیتی میں مزاحمت کے شواہد نہیں ملے، مقتولہ ماہرہ کے والدین اور بہن بھائی لندن میں رہتے ہیں۔ دوسری جانب رشتہ نہ دینا جرم بن گیا، تھانہ گلیانہ کے علا قہ بھگوال میں رشتہ نہ دینے پر 22سالہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز تھانہ گلیانہ کے گاؤں بھگوال میں رشتہ نہ دینے پر شہاہ زیب نامی لڑکے نے اپنے بھائی اور دوستوں کے ہمراہ بھگوال کے ظفر اقبال ولد غلام رسول کے گھر داخل ہوا،اور اپنے بھائی جہانگیر عرف بلو اور ایک نامعلوم افراد کے ظفر اقبال کی بیٹی پر اندھا دھند فائرنگ کر دی، جس پر کنزہ بی بی دختر ظفر اقبال موقع پر ہی ہلاک ہو گئے،وجہ تنازع قاتل شاہ زیب مقتولہ کنزہ بی بی سے شادی کرنا چاہتا تھا، ملک ظفر اقبال کی رپورٹ پر تھانہ گلیانہ نے دو نامز د ملزمان شاہ زیب اور اس کے بھائی جہانگیر عرف بلو اور ایک نا معلوم ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر تفتیش شر وع کر دی ہے، تا حال ابھی تک ملزمان گرفتار نہیں ہو سکیں