اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن)کی رہنما شمونہ بادشاہ قیصرانی کی تاحیات نااہلی کے فیصلے کیخلاف دائر اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے ۔ عدالت عظمی نے شمونہ بادشاہ قیصرانی کی تاحیات نااہلی ختم کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ محض خطاء کو بددیانتی شمار کرکے کسی سیاست دان کو تاحیات نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا۔پیر کو عدالت عظمی کی جانب سے جاری تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ بددیانتی کے زریعے اثاثے چھپانے پر نااہلی کے اصول کا اطلاق ہوتا ہے، تاہم جائیداد
چھپانے پر نااہلی سے قبل یہ ثابت کرنا ضروری ہے کہ بددیانتی کا مظاہرہ کیا گیا،تاحیات نااہلی محض افواہوں کی بجائے ٹھوس شواہد پر ہونی چاہیے۔ فیصلے میں مزید قرار دیا گیا ہے کہ الیکشن ٹربیونل ملتان نے شمونہ بادشاہ قیصرانی کو تاحیات نااہل کرنے کے فیصلے میں لاپرواہی کا مظاہرہ کیا،محض خطاء کو بنیاد بنا کر کسی کو تاحیات نااہل قرار نہیں دیا جاسکتا۔ تحریری فیصلہ جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی جانب سے جاری کیا گیا ہے جس میں نااہلی کے مختلف کیسز کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔