کوئٹہ (مانیٹرنگ+ این این آئی+ آن لائن) گورنر بلوچستان کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان کی چھٹی ہونے کا امکان۔ صوبائی اراکین اسمبلی اور وزیراعلیٰ بلوچستان میں کشیدگی میں شدت آ گئی، وزیراعظم کو ارکان اسمبلی نے شکایات کے انبار لگا دیے، ارکان نے نئے وزیراعلیٰ کا نام بھی دے دیا۔ ذرائع کے مطابق ارکان نے شکوہ کرتے
ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ جام کمال بلوچستان میں تحریک انصاف کو خراب کررہے ہیں،ارکان نے کہاکہ ان کے علاوہ کوئی بھی وزیراعلیٰ قبول ہو گا، اس موقع پر ارکان نے قدوس بزنجو کو دوبارہ وزیراعلیٰ بنانے کی تجویز بھی دے دی۔ باپ کے سینئر رہنما نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعلیٰ سے تقریبا اکیس سے بائیس ممبر ناراض ہیں۔دوسری جانب ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ وزیراعلی بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد تحریک کیلئے منعقدہ میٹنگ کے حوالے سے افواہ بے بنیاد ہے افواہ اورخبر میں فرق “مصدقہ”ہونے کاہے میٹنگ کب؟ کہاں؟ کس جگہ؟ کس وقت منعقد ہوئی؟ کس نے طلب کیا؟ شرکاء؟ خبر کس نے جاری کیا؟تصاویر؟ ویڈیو؟۔ترجمان نے کہا کہ غیرمصدقہ خبر افواہ کہلاتی ہے،افواہ سے گریز کریں۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے فوکل پرسن ڈاکٹر شعیب خان نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو اس وقت جو مینڈیٹ حاصل ہے وہ عوام کی مرہون منت ہے اور پارٹی کی قیادت نے یہ محسوس کیا کے عوام کی طرف سے دئیے گئے مینڈیٹ اور منشور کے مطابق کئے گئے وعدوں پر ہم عوامی امنگوں پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں ہماری ترقی اور کام پارٹی مینیسفیسٹو پر ہیں اور الحمدللہ ہم ان سب کو اللہ کے فضل سے حاصل کر
رہے ہیں اور ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جن سے عوام کے مسائل اور ان کے حل کو موثر انداز میں انجام دیا جائے قلمدانوں میں تبدیلیاں حکومتی کام کا حصہ ہیں اور پچھلے 3 سالوں میں اس طرح کی تبدیلیاں پہلے بھی کی گئیں یہ ایک غلط اور بے بنیاد پیغام ہے جو صرف کچھ لوگوں کی طرف سے پیدا کیا گیا ہے اگر کوئی میٹنگ ہوتی تو کم از کم ایک نام بھی سامنے آتا شرکا اور جہاں ہوا ہواور جہاں تک بات کچھ نہ خوش لوگوں کی ہے وہ تو پہلے
دن سے ناخوش ہیں بلکہ اس سے بھی پہلے جب جام کمال خان پارٹی کے صدر بننے جارہے تھے ایسے چند لوگ نہ خوش تھے ہیں اور رہے گا چاہے وزیر اعلیٰ کیوں نہ ہو لیکن الحمد اللہ پورے بلوچستان کی عوام وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی کارکردگی سے خوش ہے اور وزیراعلی بلوچستان بہتر سے بہتر انداز میں عوام کے مسائل حل کررہے ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہوئے اور بلوچستان کی دن بدن ترقی کرتا نظر آرہا ہے۔