اسلام آباد (مانیٹرنگ+ این این آئی) سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں وزیراعظم ہائوس دن میں دو دفعہ گپیں لگانے نہیں جاتا تھا، بشیر میمن کا کہنا تھا کہ نہ وزیراعظم کے پاس اتنا ٹائم ہوتا ہے کہ وہ کسی کو بلا کر اس سے گپ شپ لگائے اور کسی سینئر عہدے دار کے پاس وقت ہوتا ہے کہ حال پوچھنے کے لیے وزیراعظم کے پاس دن میں دو بار جائے۔ بشیر میمن نے دوران پروگرام دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ نکلوا کر دیکھ لیں اگر میں ہفتے میں کئی بار
وہاں جاتا تھا تو کسی کام کے سلسلے میں ہی جاتا تھا نا۔ معروف صحافی رئوف کلاسرا نے اس موقع پر ان سے سوال کیا کہ جو الزامات آپ لگا رہے ہیں آپ کے پاس ان کے ثبوت بھی ہیں، جس کے جواب میں بشیر میمن نے کہا کہ میں پولیس افسر رہا ہوں اور ڈی جی کے عہدے سے ریٹائر ہوا ہوں، ایسے کیسے ہو سکتا ہے کہ میرے پاس ثبوت نہ ہو اور میں اس بات کا الزام عائد کر دوں۔ انہوں نے کہا کہ بغیر ثبوت ہم تو کام بھی نہیں کرتے تو الزام لگانا تو دور کی بات ہے۔ثابت کروں گا کہ کس نے مجھے کیا کرنے کا کہا تھا۔