کراچی (آن لائن)این اے249 کے ضمنی الیکشن کے موقع پر سعید آباد پولنگ اسٹیشن نمبر 142 اور 143 میں بد نظمی دیکھی گئی، جہاں ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کارکنان آمنے سامنے ہوئے، دونوں جماعتوں کے کارکنان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی، حالات کی سنگینی کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی مزید
نفری کو طلب کیا گیا، جنہوں نے حالات پر قابو پایا اور کارکنان کو منشتر کردیا۔این اے 249کراچی میں ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا،حلقے میں کچھ مقامات پرانتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی دیکھنے میں آئی۔ ایک پولنگ اسٹیشن پر پریزائڈنگ آفیسر نے دو بجے ہی فارم 45 پر پولنگ ایجنٹس سے دستخط کرالیے۔پی ایس پی کے رہنما حسان صابر کے مطالبے پردستخط شدہ فارم 45 منسوخ کردیے گئے۔ الیکشن کمیشن نے دوران پولنگ پی ٹی آئی کے 6 ارکان اسمبلی فردوس شمیم نقوی، راجا اظہر، سعید آفریدی، ملک شہزاد اعوان، بلال غفار،شاہ نواز جدون اورن لیگ کے کھیل داس کوہستانی کو حلقے سے نکل جانے کا حکم دیا۔ این اے 249میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے تھے، ووٹرز کی جانب سے رمضان المبارک اور شدید گرمی کی وجہ سے صبح کے وقت جوش وخروش کم نظر آیا، حلقے کے ووٹرز خاصے مایوس تھے جس کا اظہار انہوں نے ووٹ کم کاسٹ کر کیا،ووٹنگ کی شرح خاصی کم رہی، انتخابات پر امن ماحول میں ہوئے،کوئی ناخوش گوار واقعہ پیش نہیں آیا،پی پی، ایم کیو ایم،پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن اور پی ایس پی کی جانب سے ووٹرز کی رہنمائی کے لئے پولنگ اسٹیشن سے کچھ فاصلے پر خصوصی کیمپ لگائے گئے تھے بعض مقامات پر پی پی اور مسلم لیگ (ن)کے کار کنوں اورپی ٹی آئی کے حامیوں میں تلخ کلامی بھی ہوئی، کالعدم تحریک، ایم کیو ایم اور پی ایس پی کی جانب سے بھی سندھ کی حکمراں جماعت پر دھاندلی کے الزامات لگائے گئے۔