اسلام آباد(این این آئی/ آن لائن )وزیراعظم کے مشیر شہزاد اکبر نے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو 50 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا ۔ نو ٹس میں مطالبہ کیا ہے کہ بشیر میمن اپنے بیان پر غیر مشروط معافی مانگیں یا قانونی کارروائی کیلئے تیار ہو جائیں۔ ، نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ بشیر میمن کا سپریم کورٹ کے معزز جج پر کیس بنانے کا بیان غلط بیانی پر مبنی ہے ایف آئی اے کو
معزز جج کیخلاف استعمال کرنے کا بیان جھوٹا ہے،بیان سے شہزاد اکبر کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب وداخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ بشیرمیمن کو جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے معاملے پروزیراعظم یا مجھ سے ملاقات کیلئے کبھی نہیں بلایا گیا۔ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کے الزامات پر ردعمل کاظہار کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ٹی وی پروگرام میں بشیر میمن نے جھوٹ پر مبنی گفتگو کی ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے معاملے پر کبھی بھی وزیر اعظم یا میں نے بشیر میمن کو کسی ملاقات کے لئے نہیں بلایا ۔ انہوںنے کہاکہ بشیر میمن کو کبھی بھی کسی خاص فرد کے خلاف کوئی مقدمہ شروع کرنے کا نہیں کہا گیا۔شہزاد اکبرنے کہا کہ ایف آئی اے کو صرف بغاوت کاایک کیس بھیجنے کا فیصلہ کابینہ کا تھا۔انہوںنے کہاکہ میں نے ذاتی حیثیت میں وکلاء کو بشیر میمن کیخلاف اس بہتان طرازی پر قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔