پشاور(این این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے سپریم کورٹ کے معزز ججز کا جسٹس فائز عیسیٰ نظرثانی اپیل میں فیصلہ خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی سپریم کورٹ کا ایک معزز جج اپنے لئے انصاف مانگ رہا ہے۔ یہ شاید پاکستان کی تاریخ کا انوکھا باب رقم ہونے جارہا ہے لیکن آج کے فیصلے نے حق او باطل میں فرق واضح کردیا۔ اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک میں انصاف کا بول بالا ہوگا تو ہی ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔آج کے فیصلے نے
ایک بار پھر ثابت کردیا کہ پاکستان میں حق کیلئے کھڑا ہونا اور لڑنا ایک مشکل عمل ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ احتساب کے نام پر ڈرامہ مزید نہیں چلے گا، ڈھائی سال میں اپوزیشن کے ساتھ اپوزیشن کی گئی، کارکردگی صفر رہی۔اگر واقعی احتساب کرنا ہے تو شروع عمران خان سے کریں، اسفندیارولی خان بھی حاضر ہیں۔ اسفندیارولی خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پارلیمنٹ، عدلیہ، قانون، آئین اور اداروں کو مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔جب تک بلاامتیاز احتساب نہیں ہوگا تب تک نیب نیازی گٹھ جوڑ جاری رہے گا۔