اسلام آباد (این این آئی/آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے رہنما سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کاہ ہے کہ میں نے اسپیکر کو جو کہا جذبات میں نہیں کہابلکہ حقیقت میں کہا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نون لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ایوان بات کرنے کے لیے ہوتا ہے، کوئی بات نہیں کرنے دے گا تو اس کے لیے میرے پاس کوئی عزت نہیں ہے۔شاہد خاقان نے کہاکہ اسپیکر کے
نوٹس کا جواب جلد دوں گا۔، جبکہ احسن اقبال نے کہا نا موس رسالت کی اعداد کے معاملے پر ہمیں بولنے نہیں دیا گیا ۔ حکومت نے جو قرارداد پیش کی اس کو ایوان کی کارروائی کے ایجنڈے سے بھی ہٹا دیا۔ معاملے کو التوائ کا شکار کرنے کے لیے حکومت نے ایک کمیٹی بنا دی ، پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے شاہد خاقان عباسی نے کہا میں نے اسپیکر کو جو کہا جذبات میں نہیں کہا۔ ایوان بات کرنے کے لیے ہوتا ہے، دریں اثنا میڈیا سے گفتگو کر تے ہوے احسن اقبال نے کہا ڈپٹی سپیکر نے آج ناموس رسالت کی اعداد کے معاملے پر ہمیں بولنے نہیں دیا۔ انہوں نے کہا آج ناموس رسالت کی قرارداد کو حکومت نے ایجنڈے سے نکال دیا ۔ انہوں نے کہا اس معاملے کو التوائ کا شکار کرنے کے لیے حکومت نے ایک کمیٹی بنا دی ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے وزیر اعظم سے بھی مطالبہ کیا تھا کہ وہ ایوان میں آ کر بتائیں۔ انہوں نے کہا آج حکومت نے اجلاس برخاست کروا کر راہ فرار اختیار کر لی۔ انہوں نے کہا ہم نے حکومت سے استفسار کیا تھا کہ اسکی آفیشل پالیسی کیا ہے ۔ کیونکہ قرارداد نجی ممبر نے پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا ہم ابصار عالم پر قاتلانہ حملے کو بھی زیر بحث لانا چاہتے تھے۔ موجودہ حکومت کے دور میں آزاد میڈیا کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا اگر کوئی صحافی دباؤ قبول نہ کرے تو اس کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ۔ انہوں نے کہا تیسرا مسئلہ ہم یہ اٹھانا چاہتے تھے کہ کوئی میں ہمارے چینی دوستوں کی موجودگی میں دہشت گردی کی کاروائی ہوئی۔ یہ حکومت کی شدید نا اہلی ہے اور سی پیک کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا حکومت نے سیکیورٹی اداروں کو دہشتگردی کے خلاف کروائی کے بجائے مسلم لیگ ن کے خلاف کاروائیوں پر مامور کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا گزشتہ کچھ عرصے سے دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا اس حکومت کی ترجیح دہشت گردی سے نمبٹنا نہیں ن لیگ کے خلاف مقدمات بنوانا ہے۔