اسلام آباد(اے پی پی) پی ٹی آئی حکومت نے ملک کو ایک اسلامی فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کے تصور پر مبنی ’’ احساس پروگرام ‘‘کا آغاز کیا ، معاشرے کے کمزور طبقات اورمستحق افراد کے لئے اس پروگرام کے دائرہ کار کو وسعت دی گئی ہے ، بالخصوص کورونا وبا کے دوران احساس
پروگرام نے یومیہ اجرت کمانے والوں کو فاقہ کشی سے بچانے میں بہت مدد کی ۔معاون خصوصی وزیراعظم ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے اس پروگرام کو چلانے کے لئے درکار ذہانت اور دیانتداری کا مظاہرہ کیا ہے ۔یہ بات ایک معروف انگریزی روزنا مے میں شائع ہونے والے ایک تجزیاتی مضمون میں کہی گئی جس کا موضوع’’ فلاحی پروگرامز اور ترقی پذیر ممالک کا معمہ ‘‘ تھا۔ مضمون میں کہا گیا کہ متمول مغربی ممالک سمیت عالمی سطح پر غربت بڑھ رہی ہے لہذا امیراور غریب کے درمیان فاصلہ تیزی سے بڑھتا جارہا ہے ۔اس قسم کی تفاوت کو دور کرنے کے لئے مغرب نے عالمگیر بنیادی آمدن(یو بی آئی) کا تصور وضع کیا، حکومتی زیر انتظام اس پروگرام کے تحت ہر فرد روزگار کی حیثیت سے قطع نظر یکساں طورپر ماہانہ وظیفہ وصول کرتا ہے ۔ مضمون میں کہا گیا کہ اس ضمن میں پی ٹی آئی کی موجودہ حکومت نے احساس پروگرام شروع کیا جو اس ملک کو ایک اسلامی فلاحی ریاست میں تبدیل کرنے کے تصور پر مبنی ہے ۔ مضمون کے مطابق احساس پروگرام کے تحت مالی مدد اور خواتین کی مالی شمولیت کے لئے اعانت محض آغاز ہے ۔مضمون میں نشاندہی کی گئی کہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی قیادت میں لاکھوں غیر مستحق وصول کنندگان بشمول بیوروکریٹس نیز ایک پارٹی سے وابستہ افراد کو بلیک لسٹ کردیا گیا ۔