لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کی صلح کے سوا کوئی آپشن نہیں ، جہانگیر ترین اسے ذاتی انتقام کا معاملہ سمجھتے ہیں ، عمران خان بھی تلے ہوئے ہیں ،دونوں غصے میں ہیں ، جہانگیر ترین فائٹر ہے ۔ اگر 22ارکان پنجاب اسمبلی نہیں جاتے تو حکومت کا وجود نہیں رہے گا ۔ پرویز خٹک بھی کہہ چکا ہے جب چاہوں حکومت ختم کر سکتا ہوں ۔
پرویز خٹک ن لیگ کیساتھ صلح کر سکتا ہے ۔ نجی ٹی وی 92کےپروگرام میں سینئر تجزیہ کار نے کہا ہے کہ پنجاب اور وفاق کا بجٹ منظور ہی نہیں سکتا ، اسٹیبلشمنٹ افراتفری نہیں چاہے گی ۔ انکا کہنا تھا کہ ایجنسیوں نے وزیراعظم کو اطلاع دی کہ چینی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے میں جہانگیر ترین کا ہاتھ ہے جس کی وجہ سے دوری ہوئی، خسرو بختیاربھی جہانگیر ترین کے ہی آدمی ہیں، ان کے اثاثوں کی ما لیت 100ارب روپے ہے ۔ جہانگیر ترین پی ٹی آئی میں شامل ہونے کیلئے تیار نہیں تھے ۔ میں نے عمران خان سے کہا ان سے بات کرتاہوں، فاروق لغاری کے دونوں بیٹے بھی اس میں شامل تھے ۔ وزیراعظم اورجہانگیرترین میں صلح کے سوا کوئی آپشن نہیں ۔ جہانگیرترین اور چودھری برادران یک جا ن دو قلب ہیں ۔چودھری سرور نے ا پنا گروپ بنالیا ہے جبکہ 20 پچیس ارکان عمران خان کو چھوڑنے کیلئے تیارہیں اور چاہتے ہیں عمران خان کی جگہ نیاوزیراعظم لایاجائے ۔ ایک آئیڈیا یہ تھا شہبازشریف کو وزیراعظم بنایاجائے لیکن وہ تیارنہیں البتہ شاہ محمود بالکل تیارہیں، کئی اورشاہ محمود بھی تیارہیں۔ ا گر شہباز شریف کسی دورمیں وزیراعظم بنیں گے تو نوازشریف کی آشیر باد سے بنیں گے ۔