لاہور،اسلام آباد (این این آئی)کالعدم مذہبی جماعت کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے انتشار پھیلانے کے خدشات کے پیش نظر لاہور کے 167 مقامات پر موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز تیسرے روز بھی بند رہیں ۔ذرائع کے مطابق کالعدمذہبی جماعت کے مرکزی دھرنے کے اطراف کے 10کلومیٹر ریڈیس میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس معطل رہیں
جس کی وجہ سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔شادمان، گارڈن ٹائون،فیصل ٹائون ،اچھرہ، شاہدرہ سے ٹھوکر نیاز بیگ،بند روڈ سے گلبرگ کے بیشتر علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بند رہی، جبکہ مزنگ ،لٹن روڈ،سمن آباد ،اقبال ٹائون ،ساندہ ،چوبرجی ،سبزہ زار،جیل روڈ ،مال روڈ ،ریواز گارڈن ،داتا دربار وملحقہ علاقوں میں موبائل سروسز متاثر رہیں۔ذرائع کے مطابق موبائل فون کمپنیوں نے 167ٹاورز کے علاقوں میں انٹر نیٹ معطل رکھی ہیں۔ پولیس کے مطابق سروسز کی بندش کا مقصد سوشل میڈیا پر انتشار پھلانے سے روکنا ہے۔دوسری جانب سی ٹی ڈی نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کی تعریفیں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال،نفرت پھیلانے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا۔ذرائع کے مطابق ایک مذہبی جماعت کے سوشل میڈیااکاؤنٹس کے ذریعے اشتعال پھیلانے کے واقعات کے حوالے سے سی ٹی ڈی نے ایف آئی اے سائبرکرائم کے ساتھ حکمت عملی بنالی
ہے۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق سوشل میڈیا کے ذریعے اشتعال،نفرت پھیلانے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا، قانون نافذ کرنیوالے اداروں کیخلاف شرانگیز ی پھیلانے پر بھی کارروائی ہوگی۔حکام نے بتایا مذہبی جماعت کے سوشل میڈیااکاؤنٹس کی فہرست مرتب کرلی گئی اور
ایف آئی ایسائبرکرائم میں باقاعدہ شکایت درج کرلی گئی ہے۔سی ٹی ڈی نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی کی تعریفیں کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ، ،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمرشاہد نے کہا کہ کالعدم جماعت سے منسوب سوشل میڈیا کی نشاندہی کرلی گئی ہے ، ہنگامہ آرائی کیلئے
بھڑکانے والوں نے ایف آئی اے سائبرکرائم سے رجوع کرلیا ہے۔ دوسری جانب وفاق کی جانب سے وزارتِ داخلہ کو ملک بھر میں کالعدم جماعت پر کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق کالعدم جماعت پر کسی بھی قسم کا چندہ لینے پر پابندی ہے۔وفاق کی طرف سے کالعدم جماعت پر چندہ اکٹھا کرنے پر پابندی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کالعدم جماعت پر چاروں صوبوں، آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں کڑی نظر رکھنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔