اسلام آباد(آن لائن)شفافیت اور میرٹ کا دعوی کرنے والی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے خود ہی میرٹ کی دھجیاں اڑانا شروع کردی ہیں اور ایک ایسے شخص کو خلاف قواعد چیئرمین نادرا لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس نے درخواست ہی نہیں دی تھی اور اس شخص کی کمپنی پہلے ہی بلیک لسٹڈ ہے اور امریکی شہریت بھی رکھتا
ہے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو تین ناموں پر مشتمل سمری بھجوائی گئی تھی مگر وزیراعظم آفس کے اعلیٰ حکام نے اس سمری میں دو مزید نام نہ صرف شامل کروائے بلکہ انہیں سرفہرست بھی رکھ لیا،حالانکہ جن تین ناموں کی سمری بھجوائی گئی تھی انہیں شارٹ لسٹ کرکے انٹرویو بھی کئے گئے تھے مگر چند روز قبل حیرت انگیز طور پر سہیل منیر کا نام سرفہرست کے طور پر سمری میں شامل کیا گیا اور اس کی ہدایت وزیراعظم آفس کے اعلیٰ افسران کی جانب سے دی گئی۔سہیل منیر کی کمپنی C41کے ساتھ فراڈ کرچکی ہے اور اسے بلیک لسٹ بھی قرار دیا جاچکا ہے۔سہیل منیر خود بھی امریکی شہری ہیں اور بیوروکریسی کے سینئر افسران نے اس کو نادرا جیسے حساس ادارے کا چیئرمین بنانے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایک ایسا شخص جو امریکی شہریت رکھتا ہے اسے پاکستان کے شہریوں کا ڈیٹا رکھنے والے ادارے کا سربراہ کیسے بنایا جاسکتا ہے؟یہ ایک حساس ادارہ ہے اور سہیل منیر کی یہاں تعیناتی سے پاکستانیوں کا ڈیٹا خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق سہیل منیر امریکی فوجی ادارے C41کا ملازم تھا اور اسے نااہلی کی بنیاد پر نکال دیا گیا تھا اور اب اسے چیئرمین نادرا بنانے کا فیصلہ میرٹ اور قواعد کے خلاف کیا جارہا ہے جبکہ جن افسران کی سمری خود وزارت داخلہ نے بھجوائی تھی اس سمری کو سائیڈ لائن کردیاگیا ہے۔