لاہور(آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کی طرف سے پنجاب میں اِن ہاؤس میں تبدیلی کے لیے اپنے بیٹے حمزہ شہباز کو انتظار کا مشورہ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے کوٹ لکھپت جیل میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سے
ملاقات کی، ملاقات کے دوران اندرونی کہانی سے متعلق ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف نے حمزہ کو جارحانہ کی بجائے مصالحانہ پالیسی جاری رکھنے کی بھی ہدایت کر دی۔ حمزہ شہباز نے اپنے والد کو لاہور کی صدارت اور تنظیم نو کے حوالے سے بھی رپورٹ پیش کی۔ مریم نواز کی صحت میں بہتری کے حوالے سے بھی اگاہ کیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں پنجاب میں اِن ہاوس تبدیلی کی پیپلزپارٹی کی پیش کش پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، مسلم لیگ ن کے قائد کی جانب سے پنجاب میں ان ہاوس تبدیلی کی مخالفت پر بھی مشاورت کی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے پنجاب میں ان ہاوس تبدیلی کے حوالے سے حمزہ شہباز کو انتظار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ان ہاوس تبدیلی کا مناسب وقت پر فیصلہ کریں گے۔ملاقات کے دوران ڈسکہ الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 10 اپریل کو ہونے والے ڈسکہ ضمنی الیکشن پر مشاورت کی گئی۔میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈسکہ الیکشن کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہایت ہی خوش آئند ہے۔ ڈسکہ شہر کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں پر الیکشن مہم کو فوکس کریں۔ ارکان اسمبلی اور پارٹی عہدیداروں پر مشتمل چھوٹے چھوٹے گروپ بنا کر الیکشن مہم چلائیں۔ انتخابی مہم میں ن لیگ کی شعبہ خواتین کو متحرک کریں۔ ڈور ٹو ڈور مہم میں خواتین ارکان اسمبلی کو خصوصی ڈیوٹیاں لگائی جائیں۔