جیکب آباد( آن لائن)سندھ حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے کی قلعی کھل گئی ،جیکب آباد کے سرکاری اسکول میںجوا خانہ قائم ،بچے تعلیم کی بجائے اسکو ل کی عمارت میں اسنوکر کھیلنے لگے تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں سندھ حکومت کے تعلیمی ایمرجنسی کے دعوں کی قلعی کھل گئی ہے
جیکب آباد کے سرکاری اسکول میں جوا خانہ قائم کر دیا گیا ہے قصبہ ولی محمد سندرانی میں سرکاری اسکول کی عمارت میں بچے تعلیم کے بجائے اسنوکر کھیلنے لگے ہیں جس پر دیہاتی علی محمد اور دیگر نے دہائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول کئی سال سے بند ہے جس کے باعث اسکول کی عمارت میں اسنوکر کھیلا جا رہا ہے جہاں گائوں کے سارے بچے جوا کھیلتے ہیںاور تعلیم سے محروم ہیں انہوں نے ایم این اے ،ایم پی اے ،وزیر اعلی سندھ ،وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ خدارا اسکول کھولا جائے اور اساتذہ کوڈیوٹی کا پابند کیا جائے تاکہ ہمارے بچے بھی تعلیم حاصل کر سکیں ہمارے گائوں میں پانچ سو گھر ہیں جو کہ ائیر بیس کے قریب واقع ہے لیکن سرکاری اسکول ہونے کے باوجود اساتذہ کے نہ آنے کی وجہ سے ہمارے بچوں کی تعلیم کا ضیا ع ہو رہا ہے ہمارے اسکول میں مقرر اساتذہ کی بائیو میٹرک کیسے ہو تی ہے یہ سمجھ سے باہر ہے اس سلسلے میں ڈی ای او جیکب آباد آپا خیر النساء سے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ پندورہ دن کے لئے ٹریننگ پر نوابشاہ آئی ہوں اس حوالے سے ٹی ای او سے رپورٹ طلب کی جائے گی ۔