اسلام آباد(آن لائن)وفاقی دارلحکومت میں دوسال قبل بے آبروکرنے کے بعد مار دی جانیوالی ننھی فرشتہ کے والد،گل نبی نے کہا ہے کہ دو سال سے عدالتوں اور کچہریوں کے چکر لگا رہا،انصاف نہیں مل رہا، افواہ پھیلا ئی جا رہی ہے کہ میں نے راضی نامہ کر لیا ہے اور میرے کیس کو کمزور کرنے کی سازش کی جارہی ہے،مجھے
انصاف دیا جائے بصورت دیگر خودسوزی کر لوں گا،وفاقی پولیس نے بلند و بانگ دعوے اور وعدے کیے ایک بھی وفا نہ ہوا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کیا،گل نبی کا کہنا تھا کہ دو سال سے عدالتوں کے چکر لگا رہا اور مجھے سمجھ نہیں آتی کہ وکیل،پولیس یا عدالت مجھے انصاف دینے میں دیر کر رہی ہیں،ملزم جیل سے دندناتا ہوا آتا اور چلا جاتا ہے،میں ایسا بد نصیب باپ ہوں جن کو اپنی بچی کی لاش بھی ثابت نہ مل سکی ہے،گل نبی کا کہنا تھا کہ اب شوشہ چھوڑا جا رہا ہے کہ میں نے ملزمان سے صلح کر لی ہے اور یہ باتیں میرے کیس پر اثر انداز ہو رہی ہیں،دوسری جانب جس ملزم کو ہم نے گرفتار کروایا تھا اس کو تو فوری سزا دی جانی چاہیے تھی،اس موقع پر بہت بڑے لوگوں نے گھر آ کر تسلی دی اور انصاف دینے کے وعدے کیے مگر سب الٹ ثابت ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ میرا چھوٹا سا کاروبار تھا اور وہ بھی تباہ ہو گیا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ میر ی ارباب اختیار سے اپیل ہے کہ مجھے جلد از جلد انصاف مہیا کریں بصورت دیگر اپنے خاندان کے ہمراہ خودسوزی کر لوں گا،گل نبی کا کہنا تھا کہ کسی بھی دور حکومت میں ایسا نہ ہوا تھا جتنا اس دور حکومت میں بچوں و بچیوں سے ظلم ہورہا ہے،وفاقی پولیس نے اب یہ کہنا شروع کر دیا ہے کہ جس ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے وہ اب ملزم ہی نہیں ہے،ایسی صورتحال میں میرے یا ہمارے خاندان کے ساتھ کوئی حادثہ ہوا تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا،میری اپیل ہے کہ میری ننھی بیٹی کے قاتل کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔