لاہور (آن لائن) بیورو کریسی میں اپنے ماتحت چھوٹے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کو بوجھ قرار دے دیا ہے اور پنجاب حکومت کو تنخواہیں نہ بڑھانے کی تجویز پیش کردی ہے۔ پنجاب کی بیورو کریسی کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے تمام سرکاری محکمہ جات کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے سے حکومت کے کندھوں پر 66
ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔دوسری جانب صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت انصاف کی بالادستی اور عام آدمی کو ریلیف دینے کیلئے کوشاں ہے ان خیالات کا اظہار انہو ں نے ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ مردان کے بلڈنگ کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کے دوران کیا، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس کے اس دو منزلہ عمارت پر کل 96ملین روپے لاگت آئی۔ افتتاحی تقریب میں ایم پی اے عبد السلام آفریدی، ایم پی اے امیر فرزند خان، ایم پی اے افتخار علی مشوانی، ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفیسر اشفاق انور، ایکسین سی اینڈ ڈبلیو (بلڈنگ) مردان میاں اقبال شاہ، کے علاوہ ڈسٹرکٹ اکاؤنٹ آفس کے تمام افسران و اہلکاران نے شرکت کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین خوف خدا کو دل میں رکھ سرکاری امور کی انجام دیں اور عوام کی خدمت کو اپنا شعار بنائیں، انہوں نے کہا کہ صوبہ کے جس ضلع میں بھی اکاؤنٹ آفس کی بلڈنگ خستہ حال ہے یا کرایہ کے بلڈنگ میں ہے، ان کے لئے نئے بلڈنگز تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں غریب عوام کے دکھ درد کا احساس ہے، اگرچہ اس وقت صوبے کو مالی مشکلات کا سامنا ہے لیکن اسکے باوجود تحریک انصاف کی صوبائی حکومت اپنے دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے عام آدمی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ٹھوس
اقدامات اٹھارہی ہے، صحت انصاف کارڈ اس کا بین ثبوت ہے جس سے گزشتہ 5ماہ کے دوران خیبر پختونخوا کے 1لاکھ سے زیادہ شہری مستفید ہوئے ہیں اور صوبے کے تمام آبادی کو سالانہ 10لاکھ تک مفت صحت سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جس سے غریب عوام کو بہت زیادہ فائدہ ہوا ہے۔