لندن (این این آئی)برطانوی ہائی کورٹ نے براڈ شیٹ کو فریزنگ آرڈر براہ راست نیب اور اٹارنی جنرل آف پاکستان کے دفاتر پہنچانے کی اجازت دے دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق نیا حکم نامہ ہائی کورٹ کے ماسٹر ڈویژن کے کمرشل کورٹ کی طرف سے جاری ہوا ہے۔ برطانیہ میں نیب کی نمائندگی کرنے والے
وکلا الین اینڈ اووری دو ماہ سے براڈ شیٹ کو کوئی جواب نہیں دے رہے تھے، الین اینڈ اووری کے فعال نہ ہونے کے سبب براڈ شیٹ کیس کے حوالے سے برطانیہ میں پاکستان کی قانونی نمائندگی نہیں رہی تھی۔ براڈ شیٹ نے ایک ملین پاؤنڈ کی بقایا رقم کے حصول کیلئے ہائی کورٹ سے رابطہ کیا تھا، ہائی کورٹ پہلے ہی یو بی ایل میں پاکستان کے اکاؤنٹس منجمند کرنے کے احکامات جاری کر چکا ہے۔ براڈ شیٹ کی درخواست پر تھرڈ پارٹی ڈیبٹ آرڈر کی سماعت 30 جولائی کو ہونا ہے۔براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے ادائیگی نہ کرکے مزید اثاثے ضبط کرنے پر مجبور کیا ہے۔کاوے موسوی نے کہا کہ پاکستان میں مقامی لاء فرم کے توسط سے رواں ہفتہ متعلقہ اداروں کو ہائی کورٹ کے احکامات مل جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نیب چیئرمین اور مشیر احتساب شہزاد اقبال کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کو مزید مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ یو بی ایل تحریری طور ہر مطلع کرچکا ہے کہ حکومت پاکستان کی تقریباً ایک ملین پاؤنڈ کی رقم ضبط کی جاچکی ہے، پاکستان دسمبر 2020 میں براڈ شیٹ کو 28 ملین ڈالر کی رقم ادا کرچکا ہے۔