جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

پیپلزپارٹی کو مبارک ہو ا ن کا اپوزیشن لیڈر بن گیا ، سابق وزیراعظم کا بڑا اعلان

datetime 29  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن) ن لیگ کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 57 سینیٹرز لکھ کر دے چکے ہیں کہ وہ اپوزیشن میں ہیں۔اگر اپوزیشن کے پاس 57 ارکان ہیں تو پہلی فرصت میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے۔  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوے انہوں نے کہا  پیپلز پارٹی نے جو کیا وہ پارلیمانی اصولوں کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کو مبارک ہو انکا اپوزیشن لیڈر بن گیا ہے۔

انہوں نے کہا  وہ اپوزیشن نہیں ہوتی جس بینچ پر حکومتی اراکین بیٹھیں ۔انہوں نے کہا کہ آزاد اراکین تو لکھ کر دے چکے تھے وہ باپ کے رکن ہیں۔ انہوں نے کہا جو پارلیمان، جمہوریت اور پی ڈی ایم کے اصولوں کے ساتھ ہے ہم انکے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بنانے کا فیصلہ میرے گھر پر ہوا تھا۔ اور اس فیصلے بارے تمام جماعتیں جانتی ہیں کیا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا  ڈپٹی چئیرمین سینیٹ اور اپوزیشن لیڈر پر ذیلی کمیٹی نے دو منٹ میں فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا اپوزیشن لیڈر کے فیصلے کی خبر نہیں پہنچی تو ان ممبران سے پوچھ لیں جو وہاں موجود تھے۔  انہوں نے کہا اسد قیصر بتائیں وہ حکومت کے اسپیکر ہیں یا سب کے اسپیکر ہیں۔ انہوں نے کہا  اسد قیصر بخوبی سمجھتے ہیں کہ وہ اپوزیشن کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا اپوزیشن اب انکی کسی بات کو سننے اور کسی کمیٹی میں جانے کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا وزیر اعظم اور وزرائ�  ایوان میں کھڑے ہوکر گالی نکالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کیا اسپیکر نے وزیر اعظم کی وہ تقریر نہیں سنی جو انھوں نے جعلی اعتماد کا ووٹ لیکر کی۔  انہوں نے کہا اصول ہے کہ جو شخص ہاوس میں موجود نہ ہو اسکے بارے میں بات نہیں  کرنی چاہے۔ انہوں نے کہا اسپیکر کو چاہے کہ اپوزیشن سے معافی مانگیں۔  انہوں نے کہا جب ان باتوں پر عمل ہوگا تو ہاوس چلے گا۔ انہوں نے کہا اس ملک کو کونسی انتخابی اصلاحات چاہیں۔ انہوں نے کہا  پہلے توبہ کریں پریذائڈنگ آفیسر نہیں اٹھائیں گے ووٹ چوری نہیں کریں گے۔ توبہ کریں سینیٹ میں کیمرے  نہیں لگائیں گے ۔ یہ توبہ کریں حکومت کے سینیٹرز لیکر اپوزیشن لیڈر نہیں بنائیں گے۔ انہوں نے کہا  ضرورت اس وقت تمام اداروں کو آئین کے مطابق چلنے کی ہے۔ انہوں نے کہا براڈشیٹ سمیت جو رپورٹیں بنی ہیں وہ مجرموں کو چھپانے کے لئے ہی بنی ہیں۔ انہوں نے کہا براڈ شیٹ کے حقائق بہت واضح ہیں، نیب کے چئیرمین نے معاہدے کئے۔سہولت کار بننے والوں اور کمیشن  مانگنے والوں کو اندر کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں فوجی آفسران بھی شامل ہیں، کیس بنائیں اور جیل میں ڈالیں۔  انہوں  نے کہا احتساب کا ادارہ خود قابل احتساب بن گیا ہے۔ انہو ں نے کہا لیڈر آف ہاوس آئے بتائے اسے کیا انتخابی اصلاحات چا ہئیں۔  انہوں نے کہا جس ملک کا وزیر اعظم اپوزیشن کو گالیاں دے وہاں کیا انتخابی اصلاحات ہوں گی۔ انہوں نے کہا حکومت آرڈیننس پر آرڈیننس لے آئی  کیا حکومت پارلیمان پر اعتماد نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…