دوملہی(آن لائن)مسلم لیگ ن سیکرٹری جنرل، سابق وفاقی وزیر داخلہ اور رکن قومی اسمبلی پروفیسر احسن اقبال نیکہا ہے کہ 2018میں دھاندلی کے ذریعے جو ناجائز حکومت مسلط کی گئی وہ اب فوت ہوچکی ہے ۔ایک لاش کو جتنی دیر تک رکھیں اسکی بدبو اور تعفن پھیلے گا اس لئے ایک نالائق ،نااہل اور ناکام حکومت کو مزید آکسیجن دینے کی بجائے ختم کرکے ملک کو مزید تباہ ہونے سے
بچانے کا واحد طریقہ ملک میں نئے انتخابات ہیں ۔تمام محب وطن پاکستانی جو کسی بھی شعبے سے وابستہ ہیں اس قومی بحران کے بارے میں سوچیں اور اب واحد راستہ صرف عوام کے پاس جانے میں ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ جنہوں نے یہ نسخہ لکھا تھا اس ’’آل پرپز سکیور کو جو اب آل پرپز کینسر بن چکا ہے اگر مزید حمایت کی گئی تو تاریخ ان لوگوں کو بھی مجرم گردانے گی جنہوں نے پاکستان یہ حادثہ کیا ہے۔ اس لئے اس بحران سے نکلنے کا واحد راستہ پاکستان عوام کی طرف رجوع کرنا ہے۔ آج پاکستان میں نئے الیکشن ذریعے اہل نمائندہ حکومت نہ لائی گئی تو شدیدبحران پیدا ہو جائے گا ہرطرف عوام کا معیار زندگی گر رہا ہے۔ مہنگائی کا جن بے قابوہوچکا ہے حکومت نے انتظامی مشینری تباہ کر دی ہے جہاں چھ چھ آئی جی، چیف سیکریٹری ،دس دس کمشنر،ڈپٹی کمشنر،پندرہ پندرہ سیکرٹری تبدیل ہوں گے اور جس ملک میں ٹیکس اکھٹا نہیں ہو گا وہاں عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا جائے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ صدارتی آرڈنینس کے ذریعے پارلیمنٹ کو بائی پاس کیا گیا آرٹیکل71کی دھجیاں بکھیر دی گئی 2018میں ’’آل پرپز ‘‘ جس کو بتایا گیا دراصل وہی شخص ملک کی بیماری کی وجہ ہے۔مسلم لیگ ن نے دن رات محنت کرکے ملکی معیشت کو اپنے پاوں پر کھڑا کیا تھا اس کواور سی پیک منصوبے کو تباہ کر دیا گیا شاید اسی وجہ سے آج چین اور ایران کے
درمیان چار سو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری معائدہ ہو گیا ہے۔ احسن اقبال نے سپریم کورٹ کا شکریہ اداکیاجن کی وجہ سے پنجاب کے 58 ہزار بلدیاتی نمائندوں کو زندگی ملی ہے حکومت پنجاب بلدیاتی اداروں کی بحالی میں روڑے اٹکا رہی ہے ابھی تک نوٹیفکیشن جو بلدیاتی اداروں توڑنے بعد بلدیات اداروں کی ساکھ کے بدلنے کے لئے کئے گئے تھے ۔واپس نہیں لیے گئے حکومت پنجاب سپریم کورٹ فیصلے
اور آئین کی خلاف ورزی کر رہی ہے حکومت کی کیفیت اناڑی بچے جیسی ہے حکومت تمام اداروں کوجھنجلاٹ کے ساتھ توڑ رہی ہے حکومت نے پارلیمنٹ کو تباہ کر دیا ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری بنا دیا ہے۔ اسٹیٹ بنک کو گروی رکھ رہے ہیں اسے آئی ایم ایف کا ذیلی ادارہ بنا رہے ہیں پاکستان کی اقتصادی پالیسی اسلام آباد میں نہیں آئی ایم ایف کے بابو واشنگٹن میں بنایا کرے گے۔ پاکستان کی بربادی کی وجہ یہ حکومت پاکستان کی معاشی ترقی کو کریش کر دیا ہے ۔