اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد بار کونسل نے چیف کمشنر کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ہوٹلوں، شادی ہالز کے عملے کو وکلاء یونیفارم پہننے سے روکا جائے۔ ہفتہ کو منظر عام پر آنے والے خط میں کہاگیاکہ معلوم ہوا ہے کہ کچھ ہوٹل، ریسٹورنٹس اورشادی ہالز ملازمین کو وکلاء اور ججز والا یونیفارم پہناتے ہیں، ہوٹلوں، ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کے عملے کا وکلاء یونیفارم پہننا مقدس قانونی پیشے کی توہین ہے۔ خط میں کہا گیا کہ اسلام آباد
بار کونسل آئینی اور اسلام آباد کے وکلاء کی ریگولیٹری باڈی ہے، وکالت کی ڈگری لینے والا بھی انٹری ٹیسٹ اور ٹریننگ کے بغیر وکلاء یونیفارم نہیں پہن سکتا۔ خط میں کہاگیاکہ بارکونسلز کے رجسٹرڈ وکلاء کے علاوہ کسی شخص کو وکلاء یونیفارم پہننے کی اجازت نہیں، کوئی شخص کسی جگہ وکلاء یونیفارم میں پایا گیا تو اسکے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، چیف کمشنر جلد از جلد اس حوالے سے سرکلر جاری کریں۔