جمعہ‬‮ ، 05 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان بھارت کا معاہدہ ہورہا ہے، وہ کیا معاہدہ ہے؟ کشمیر کے مسئلے پر ملاقاتیں آخر بند کمرے میں کیوں ہوتی ہیں، حیران کن دعویٰ

datetime 26  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن )کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے مشکور ہیں کہ کورونا میں بھی اعلیٰ سطح کا اجلاس بلا کرمریم نواز کو زیر بحث لائے،نیب کی عدالتوں کے معاملات ہم سرکس نما دیکھتے ہیں، ایسے ہی معاملات رہے تو ملک آگے کیسے بڑھے گا،کشمیر کے بارے میں جو ہورہا اس کے حوالے سے پارلیمنٹ اور عوام آگاہ نہیں،

پوری دنیا باتیں کر رہی ہے پاکستان بھارت کا معاہدہ ہورہا ہے، وہ کیا معاہدہ ہے؟ ۔ جمعہ کو احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نون لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کی عدالتوں کے معاملات پر ہمیشہ کہا کہ کیمرے لگا کر لوگوں کو دکھائیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کی عدالتوں کے معاملات ہم سرکس نما دیکھتے ہیں، ایسے ہی معاملات رہے تو ملک آگے کیسے بڑھے گا۔شاہد خاقان نے بتایا کہ ایک صاحب ملے جو سابقہ سیکرٹری ہیں اور 3سال سے عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔لیگی رہنما نے کہا کہ کیا کل اور پرسوں کووڈ نہیں تھا جو آج کووڈ ہے، عدالتوں کا احترام ہونا چاہیے، جب عدالتیں سیاسی ادارہ بن جائیں تو لوگ مشتعل ہوتے ہیں، مریم نواز کہتی ہیں کہ نیب احتساب کا ادارہ نہیں سیاسی ادارہ ہے، کیا نیب کے چیئرمین نے کبھی آئین پڑھا ہے؟شاہد خاقان نے کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے ابھی تک کورونا کا ایک ٹیکا تک نہیں خریدا، این سی او سی مذاق کرتی ہے،ایسا کرنا چھوڑ دیں۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کے بارے میں جو ہورہا اس کے حوالے سے پارلیمنٹ اور عوام آگاہ نہیں، پوری دنیا باتیں کر رہی کہ پاکستان بھارت کا معاہدہ ہورہا ہے، وہ کیا معاہدہ ہے؟ ہم سننا چاہتے ہیں کہ سیکیورٹی کونسل کی قرارداد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے مسئلے پر ملاقاتیں آخر بند کمرے میں کیوں ہوتی ہیں،ہم نے بند کمروں میں بہت فیصلے کیے ہیں اور بہت مار کھائی ہے، پاکستان ہر معاملے پر آج پسپائی کا شکار ہے اور کسی کو کوئی پرواہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک ایسا مسئلہ تھا جو متنازع نہیں تھا لیکن آج اسے بنایا جا رہا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ قوم کے احتساب کے ادارے کس کے حکم پر چلتے ہیں سب لوگ جانتے ہیں، دعا گو ہوں کہ عدالتوں میں کیمرے لگیں اور عوام سرکس دیکھیں۔



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…