ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

براڈ شیٹ کو رقوم ادائیگی میں 2 سفارتی کردار زیربحث آگئے،نیا پنڈوراباکس کھل گیا، اہم انکشافات

datetime 24  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)براڈ شیٹ سکینڈل میں ڈالرز اور پونڈز میں خطیر رقوم کی ادائیگی کے حوالے سے دو سفارتی کردار بھی زیر بحث آ گئے ہیں ،روزنامہ جنگ میں فاروق اقدس کی شائع خبر کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سے خصوصی قربت رکھنے والے معروف صحافی

واجد شمس الحسن جنہیں برطانیہ میں پاکستان کا ہائی کمشنر مقرر کیا گیا تھا جبکہ وزارت خارجہ کے کیرئیر ڈپلومیٹ عبدالباسط ڈپٹی ہائی کمشنر کے فرائض انجام دے رہے تھے ، لندن میں مستقل سکونت پذیر واجد شمس الحسن جو ان دنوں ریٹائرڈ لائف گزار رہے ہیں انہوں نے لندن میں ایک ویب سائٹ کو اس حوالے سے دیئے گئے ایک انٹر ویو میں کہا ہے کہ اس نوعیت کی رقوم کی ادائیگی کا تعلق ہائی کمشنر سے نہیں ہوتا، یہ ڈپٹی ہائی کمشنر کا دائرہ کار تھا ،عبدالباسط نیب سے رابطے میں تھے، انہوں نے جب اس ضمن میں کچھ ادائیگی کی تو میں نے فاروق ایچ نائیک سے رابطہ کیا جو اس وقت وزیر قانون تھے اور انہیں باور کرایا کہ براڈ شیٹ کے حوالے سے جو ادائیگی کی جارہی ہے وہ اس لئے ناقابل فہم ہے کیونکہ وہ تو ہمارے خلاف تحقیقات کر رہے ہیں اور ہم ہی اسکی ادائیگی کریں ؟ جس پر فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ اگر ہم نے انہیں ادائیگی نہ کی تو وہ عدالت میں چلے جائیں گے اور ہمیں اضافی رقم ادا کرنی پڑے گی ، جس کے

بعد براڈ شیٹ کا نمائندہ مجھے ملا اور اس نے استفسار کیا کہ ہماری ادائیگی کیوں روکی گئی ہے تاہم تفصیلی گفتگو کے دوران ہم نے ان سے کچھ رقم کم کرائی اور اسکی بقیہ ادائیگی کی ، واجد شمس الحسن کا کہنا تھا کہ اس کے بعد عبدالباسط ہائی کمشنر بن کر بھارت چلے گئے تھے اور ان

کی جگہ منظو ر الحسن نے اس معاملے کو دیکھا ، اس ضمن میں اس وقت کے ڈپٹی ہائی کمشنر عبدالباسط نے استفسار پر بتایا کہ براڈ شیٹ کو ادائیگی کی ہدایت اسلام آباد سے اور رقم کی فراہمی وزارت خارجہ کی وسالت سے ہوئی تھی ، میرا اس میں کردار صرف اسلام آباد سے آنے والی ہدایت پر عمل کرنا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…