ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

وزیراعظم بتائیں! اگر معیشت مستحکم ہے تو مہنگائی کی شرح8فیصد سے زائد کیوں ہے؟ بڑا سوال پوچھ لیا گیا

datetime 18  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن)ترجمان سندھ حکومت اور مشیر قانون و ماحولیات بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے کہا ہے کہ پریس کانفرنس کا مقصد پاکستانیوں کو درپیش سب سے بڑے مسئلہ کی نشاندہی کرنا ہے اور وزیراعظم کو آگاہ کرنا ہے جو عوام کے مسائل سے میلوں دور رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی سے لیکر ہر فرد کی وزیراعظم نے حقیقت

میں چیخیں نکال دی ہیں۔ میری وزیراعظم سے گزارش ہے کہ خان صاحب وقت آگیا ہے عرش سے اْتر کر فرش پر آجائیں کیونکہ آپ کے غیر دانشمندانہ اقدامات سے مافیاز اور اے ٹی ایمز تو مستفید ہوتے رہے مگر عوام پس کر رہ گئی ہے اور خان صاحب کہتے ہوئے تھکتے نہیں کہ معیشت کو پیروں پر کھڑا کردیا۔ وہ ایف بی آر کو روزانہ مبارکباد دیتے ہیں۔ اگر معیشت مستحکم ہوگئی تو ماہ فروری میں مہنگائی کی شرح آٹھ فیصد سے زیادہ کیوں رہی اور اگلے مہینے یہ شرح بڑھ کر 9.7 فیصد تک آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معیشت اگر درست سمت میں جارہی ہے تو اسکے ثمرات عام آدمی کو کیوں نہیں مل رہے۔ اور معشیت کی مضبوطی کا فائدہ چند اے ٹی ایمز کو کیوں ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سندھ اسمبلی بلڈنگ کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاق ٹیکس ٹارگٹ حاصل کررہا ہے تو موجودہ مالی سال میں 80.2 ارب سندھ کو کیوں کم دیئے ہیں۔ ہم سوال پوچھنے پر مجبور ہیں کیونکہ حقائق ترجمانوں کے دعوؤں کے برعکس ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیرونی قرضے بارہ فیصد بڑھ گئے ہیں مگر پی ٹی آئی کے رہنما کہتے ہیں تجارتی خسارہ کم کیا ہے اور فروری کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ایکسپورٹ چار فیصد کم اور امپورٹ میں اضافہ ہوا ہے مگر وزیراعظم نہیں مانتے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے روزگار دینے اور نوکریاں دینے کے وعدے کئے مگر ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے لوگوں کو بیروزگار کیا اور کہا کہ احساس سینٹر سے کھانا کھائیں۔ ترجمان سندھ حکومت نے صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں اور ججز کا احترام کرتا ہوں مگر کسی

کی شنوائی کیئے بغیر فیصلہ نہیں کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی ایز کا مؤقف سنے بغیر فیصلہ دیا گیا یہ آئین کی خلاف ورزی ہے جس طرح جج صاحبان حلف اٹھاتے ہیں اسی طرح ایم پی ایز ایم این ایز بھی حلف اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں لوگوں کو انصاف نہیں مل رہا۔ عدالتوں میں ہزاروں مقدمات زیر التوا ہیں تو کیا

حکومت ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کردے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ غیر منصفانہ تھا۔ یہ میونسپل ایڈمنسٹریشن کے اختیارات ہیں اس کی سزا ایم پی اے کو نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے ایک کیس میں عدالت نے بلایا اور میں چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو عدالت نے پابند بنایا ہے کہ گریڈ سولہ سے اوپر کسی

کو مستقل نہ کیا جائے۔ آئی بی اے ہیڈماسٹرز کیس میں ہائی کورٹ کے حیدرآباد اور کراچی بینچز کے الگ الگ فیصلے موجود ہیں۔ اساتذہ سمجھ لیں حکومت کی وجہ سے ان کو مسئلہ درپیش نہیں ہیں۔ اساتذہ سے مذاکرات بھی کئے گئے وہ جو چاہتے ہیں ہم نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی کے معاملات حکومت پر چھوڑ دیئے جائیں تو بہتر ہے۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…