دادو(این این آئی)سندھ میں سینیٹ انتخابات کو لیکر کروڑوں روپے میں ٹکٹ دینے کی خبریں گردش کرنے لگی، سابق وزیر اعلی سندھ اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لیاقت جتوئی نے اپنی ہی پارٹی قیادت پر الزامات لگادیئے۔دادو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لیاقت جتوئی نے الزام لگایا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ کا ٹکٹ 35 کروڑ میں بیچا،
گورنر ہائوس میں سیف اللہ ابڑو کو 35 کروڑ روپے کے عوض سینیٹ ٹکٹ دیا گیا۔ لیاقت جتوئی نے کہا کہ پارلیمانی بورڈ کا اجلاس خفیہ رکھا گیا جس میں من پسند افراد کو شامل کیا گیا۔ 4 لوگوں نے بیٹھ کر اپنے من پسند افراد کو سینیٹ ٹکٹ دینے کا فیصلہ کیا۔ سیف اللہ ابڑو کو پارٹی میں آئے ہوئے 6 روز ہوئے ہیں۔ سیف اللہ ابڑو کو کس بنیاد پر سینیٹ کا ٹکٹ دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پرانے ورکرز انتظار کرتے رہے اور چھ روز قبل پارٹی میں شامل ہونے والوں کو ٹکٹ دے دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نظرانداز کیا جارہا ہے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ دیا ہے، سندھ کے اہم فیصلے گورنر ہائوس کے ڈرائنگ روم میں کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پارٹی میں مسلسل نظرانداز کرنے پر راستے الگ ہوسکتے ہیں۔ ہماری تجاویز کو نظرانداز کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ جتوئی برادران کی قربانیاں نہیں ہیں۔ سندھ کے اہم فیصلے گورنر ہائوس کے ڈرائنگ روم میں کئے جارہے ہیں۔انہوں نے نظرانداز کیے جانے پر پارٹی سے علیحدگی کا عندیہ دیا جبکہ 26 فروری کو پارٹی رہنماں سمیت اپنے حامی ساتھیوں کا اجلاس بھی بلانے کا بھی اعلان کیا