جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

ن لیگ کو بڑا دھچکا پرویز رشید سینٹ انتخابات کیلئے نااہل قرار

datetime 23  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ کے معزز جج پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما پرویز رشید کو سینیٹ انتخابات کے لیے نااہل قرار دیدیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے سینیٹ الیکشن کے لیے ریٹرننگ افسر کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف پرویز رشید کی اپیل پر سماعت کی۔

پرویز رشید اپنے وکلاء کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پنجاب ہائوس کے کنٹرول اور الیکشن کمیشن کے افسران بھی عدالت میں حاضر ہوئے ۔پرویز رشید کی جانب سے موقف اپنایا تھا کہ ریٹرنگ آفیسر نے غیر قانونی طور پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے، ریٹرنگ آفیسر کے اعتراض دور کرنے لیے تگ و دو کی لیکن اعتراض دور نہیں کیے گئے، الیکشن کمیشن کے اعتراض پر رقم جمع کرانے کے لیے تیار ہوں، الیکشن کمیشن نے قانون کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کئے۔پرویز رشید کے وکیل نے دلائل میں کہا کہ پہلے بھی پرویز رشید نے سینیٹ کا انتخاب لڑا تب تو کسی نے اعتراض نے نہیں کیا۔ سپریم کورٹ بھی سیاسی انتقام سے متعلق فیصلوں میں لکھ چکی ہے اور پرویز رشید کے کیس میں سیاسی انتقام کھل کر سامنے آچکا ہے۔وکیل نے مزید کہا کہ ریکارڈ آچکا ہے اور عدالت چیک کرلے کہ پرویز رشید پنجاب ہائوس میں نہیں رہے۔ جسٹس شاہد وحید نے ریمارکس دئیے کہ پرویز رشید نے اپیل میں کہیں نہیں کہا وہ پنجاب ہائوس

میں نہیں رہے۔الیکشن ٹریبونل کے سنگل رکنی بینچ جسٹس شاہد وحید نے پرویز رشید کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جسے بعد ازاں سناتے ہوئے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے پرویز رشید کو سینیٹ انتخاب کے لیے نااہل قرار دیدیا۔

دریں اثنا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر مرکزی رہنما پرویز رشید نے کہا ہے کہ پنجاب ہائوس کے واجبات کی ادائیگی کے لئے 96لاکھ اکٹھے کرنے میں دوستوں نے میری مدد کی ہے ۔لاہور ہائیکورٹ میں ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے کاغذات نامزدگی میں اپنے اثاثوں کی

مالیت 23لاکھ روپے بتائی ہے اور آپ پنجاب ہائوس کے 96لاکھ روپے ادا کر رہے ہیں کیا آپ کے لئے پارٹی نے فنڈنگ کی ہے یا دوستوں نے مدد کی ہے۔ جس پر پرویز رشید نے کہا کہ پنجاب ہائوس کے واجبات کی ادائیگی کے لئے دوستوں نے میری مدد کی ہے ۔ بلکہ میر ے دوست تو سپریم کورٹ میں کسی ادارے کے ملازمین کی جانب سے وصول کی جانے والی تنخواہوں کی وصولی جو میرے ذمے ڈالی گئی ہے اسے ادا کرنے کیلئے بھی تیار ہیں لیکن میں نے ان کا شکریہ ادا کیا ہے ۔

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…