کراچی (این این آئی) سول ایوی ایشن حکام نے پائلٹ لائسنس کے اجرا میں بے قاعدگیاں روکنے کیلئے برطانوی طرز کا امتحانی سسٹم اپنانے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق مطابق پائلٹ لائسنس کے اجرا میں بے قاعدگیاں روکنے کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ایوی ایشن حکام نے برطانوی سسٹم نصب کرنے کا فیصلہ کیا
ہے جس کی تنصیب کیلئے سمری وفاقی کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق برطانوی سول ایوی ایشن کی جانب سے ایک ماہ میں جدید سسٹم نصب کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، جس کے بعد پاکستانی پائلٹس کے لائسنس دنیا بھر میں قابل قبول ہوں گے۔ذرائع کے مطابق برطانوی طرز کے امتحانی سسٹم کی تنصیب کے تحت مضامین اور سوالات بھی عالمی معیار کے ہوں گے اور نیا سسٹم عالمی ہوا بازی کی تنظیم کے تحفظات دور کرنے میں بھی معاون ہوگا۔ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ امیدواروں کے بائیو میٹرک سسٹم کو نادرا سے منسلک کیا جائے گا۔خیال رہے کہ تھرڈ کنٹری آپریٹرز کو لکھے گئے خط میں یورپی یونین ایوی ایشن ایجنسی (ایاسا) نے موقف اپنایا کہ پاکستانی پائلٹوں کے ہاس چالیس فیصد لائسنس جعلی ہیں۔واضح رہے کہ رضاکارانہ سکیم کے ادائیگیوں پر پی آئی اے نے وضاحت کی ہے کہ پی آئی اے نے حکومتی منظوری کے بعد سکیم متعارف کروائی جس سے تقریبا 2000 لوگوں نے فائدہ اٹھایا ۔ ترجمان کے مطابق کابینہ کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نے 6۔9 ارب روپے وزارت ہوابازی کو جاری کردئے تھے ،اس سکیم کے پیسوں کی ادائیگیوں کو اکاؤنٹنٹ جنرل کے آڈٹ سے منسلک کردیا تھا ،اس عمل سے ممکنہ دیر پر پی آئی اے انتظامیہ نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا
،اس سلسلے میں ایک اعلی سطحی اجلاس وزیر ہوابازی کی سربراہی میں منعقد اجلاس میں سیکٹری ایوایشن، سی ای او پی آئی اے نے شرکت کی پی ائی اے نے پیسوں کی ترسیل کیلئے نیشنل بنک آف پاکستان کا کراچی میں خصوصی اکاونٹ قائم دیا،خصوصی اکاونٹ اے جی پی کا زونل آفس کنٹرول کرے گا ،رقوم کی منتقلی خصوصی اکاونٹ میں منتقل کردہ گئی ہے،رقوم کی ادائیگیاں پی آئی اے، وزارت ہوابازی اور اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان باہمی تعاون سے اگلے ہفتے میں شروع کردے گی۔