اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار رئوف کلاسرا اپنے کالم ’’اپنا مال دو نمبر نکلا‘‘ میں لکھتے ہیں کہ 2018 ء کے الیکشن میں تحریک انصاف کے ٹکٹ بھاری معاوضے پر بیچے گئے تھے۔ اب بھی کابینہ میں دو تین وزیر ایسے بیٹھے ہیں جنہوں نے اپنے نیچے ایم پی ایز کو
ٹکٹ دلوانے کے نام پر نئی لینڈ کروزر گاڑیاں لی تھیں۔ بعض نے کیش لیا تھا۔جب پارٹی سربراہ ارب پتی لوگوں کو اپنا ذاتی دوست ڈکلیئر کر کے سینیٹ کا ٹکٹ بیچے گا تو پھر ایم پی اے اور ایم این اے کی آنکھوں میں عزت کھو بیٹھے گا۔ شیخ سعدی کی کہاوت ہے کہ اگر باد شاہ کسی باغ کا ایک پھل مفت کھائے گا تو اس کی فوج پورا باغ اجاڑ دے گی۔ اگر پارٹی کے اندر سے امیدوار لائے جاتے اورارب پتیوں کو سامنے نہ لایا جاتا تو مختلف سہارے نہ لینا پڑتے‘ میڈیا پر دن رات شور نہ مچانا پڑتا۔ جہاں سربراہ حکومت اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو چور‘ ڈاکو‘ لٹیرا اور رشوت خور سمجھتا ہو اس ملک کا کیا مستقبل ہوگا؟آئیں ان کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کریں‘ جو بائیس سال دعویٰ کرتا رہا کہ دنیا کے ایماندار لوگ اکٹھے کر کے لارہا ہے اور اب وزیراعظم بننے کے ڈھائی برس بعد کہہ رہا ہے‘ سوری جنٹلمین میرا مال دو نمبر نکلا‘ مجھے اس سے بچائو اور ووٹنگ اوپن کرائو تاکہ کچھ ارب پتی دوستوں کا احسان اتر سکے۔