اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اس کے ذیلی اداروں اور ٹاسک فورس کے32پی ایس ڈی پی منصوبوں پر 6ماہ کے دوران ریلیز کی گئی رقم کا چوتھائی حصہ بھی خرچ نہیں کیا جاسکا۔ جس کے باعث وزارت اور اس
کے ذیلی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ روزنامہ جنگ میں ساجد چوہدری کی شائع خبر کے مطابق رواں مالی سال 2020-21 کیلئے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے اداروں اور ٹاسک فورس کے منصوبوں کیلئے مجموعی طور پر 4358ملین روپے کی رقم مختص کی گئی تھی مگر پہلے چھ ماہ کے دوران 1087اعشاریہ 766ملین روپے کی رقم ریلیز کی گئی مگر اس رقم میں سے صرف 222اعشاریہ 480ملین روپے خرچ ہوسکے۔ 10منصوبوں پر 6ماہ کے دوران فنڈز کا استعمال صفر رہا۔ وزارت فنڈز کم خرچ ہونے کی ذمہ داری اداروں کے سربراہوں کا نہ ہونا کورونا وبا اور 10نئی سکیموں کے اسائنمنٹ اکائونٹس نہ کھلنے کو قرار دے رہی ہے۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال 2020-21 میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے 25منصوبوں کیلئے 1397اعشاریہ 177ملین روپے مختص کئے گئے مگر پہلے 6ماہ کے دوران 603اعشاریہ 498ملین روپے جاری کئے گئے جن میں سے بمشکل 163اعشاریہ 330ملین روپے کی رقم خرچ ہی خرچ کی جاسکی