اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایک خاتون کاپروٹوکول چار جانیں لے گیا، چھترول کے حقدار سرکاری پروٹوکول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں،کشمالہ طارق کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کا تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 3  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آن لائن) پی ڈی ایم کے نشیمن پر اپنوں نے ہی بجلیاں گرادی ہیں۔ ن لیگ کی باقیات میں سے ایک خاتون کے پروٹوکول کی وجہ سے 4جانیں ضائع ہو گئی ہیں۔جن کی چھترول ہونی چاہئے وہ سرکاری پروٹوکول سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔ کشمالہ طارق کوعہدے سے ہٹانے کیلئے صدر پاکستان ریفرنس بھیجیں گے۔کابینہ نے اس

حوالے سے وزارت قانون کوہدایت جاری کر دی ہیں۔ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب فردوس عاشق اعوان نے لبرٹی مارکیٹ ٹریڈرز ایوسی ایشن کے زیراہتمام منعقدہ تقریب اور قبل ازیں الحمرا میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کی جانب سے لاہور کو شہر ادب قرار دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا کہ تحریک انصاف کو نظام کو ٹھیک کرنے کا مینڈیٹ ملا ہے ۔ عمران خان اس گلے سڑے نظام کی سرجری کرنے میں مصروف ہیں اور جب سرجری ہوتی ہے تودرد بھی ہوتا ہے۔ وزیر اعظم سینیٹ الیکشن میں ہونے والی کرپشن کے خلاف جہاد کر رہے ہیں ۔ شو آف ہینڈ کے حق میں کون ہے اور کرپشن کے حق میں کون ہے عوام پر جلد واضح ہو گائے گا۔ اپوزیشن کا کرپٹ ٹولہ اداروں کو یرغمال بنانا چاہتا ہے۔ ڈی جی خان سے ایم پی اے داؤد سلیمانی جلد وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار سے بغلگیر ہوں گے -معاون خصوصی نے کہا کہ جس قبضہ مافیا کے خلاف وزیر اعظم عمران خان بر سرپیکار ہیں پنجاب کے تاجر بھی اس قبضہ مافیا کے ہاتھوں یرغمال رہے لیکن آج تاجر وں نے وزیر اعظم عمران خان کی بزنس دوست پالیسی پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی کاروبار میں آسانی کیلئے ٹیکس قوانین میں ترمیم کو کاروباری حضرات نے سراہا ہے۔ٹیکنالوجی

کے استعمال سے ٹیکس اکٹھا کرنے کے نظام کو شفاف بنایا جا رہا ہے۔تجارت کا نام لے کر چند سرمایہ داروں نے اس مقدس پیشہ پر قبضہ کیا اور سیاست اور تجارت کو اکٹھا کر کے قبضہ گروپ کو پروان چڑھایا۔لاہور آج سے پہلے رنگ بازیوں اور شو بازیوں کیلئے مشہور تھا لاہور کے حسن کو ایک خاندان نے گہنادیا تھا جاتی امراء کے

ٹولہ نے شہر کی خوبصورتی کی جگہ کنکریٹ بھر دیا۔وزیر اعلیٰ نے کاٹیج انڈسٹری کی بحالی کیلئے صوبہ کے 13اضلاع میں خصوصی پروگرام کا آغاز کیا ہے۔ قبل ازیں معاون خصوصی نے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کی جانب سے لاہور کو شہر ادب قرار دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ایسا باکمال

شہر ہے جو کسی تعریف اور تعارف کا محتاج نہیں۔ اس شہر کے باغات، تاریخی مقامات، ادبی مراکز تاریخی حیثیت رکھتے ہیں۔ لاہور سے وابستہ نامور شخصیات نے دنیا عالم میں اپنا مقام پیدا کیا۔لاہور کا شاہی قلعہ، بادشاہی مسجد، شالامار باغ، مزارات اور مقبرے سیاحوں کیلئے پُرکشش ہیں۔ سیاست، ثقافت، ادب ، صحافت ہر لحاظ سے اس شہر

کے گوشے گوشے میں تاریخ پوشیدہ ہے۔حضرت داتا گنج بخشؒ اور دیگر اولیاکرام نے دنیا تصوف میں لاہور کا نام بلند کردیا۔لاہور کو یونیسکو کی طرف سے ’’سٹی آف لٹریچر‘‘ قرار دینا خوش آئند ہے۔ مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی کہ لاہور کو پاکستان کا پہلا ’’سٹی آف لٹریچر‘‘ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ لاہور کے ادبی میلے،

مشاعرے اور دیگر ادبی تقریبات کو عالمی سطح پر بھی سراہا جاتا ہے۔ہم لاہور کے تاریخی اردو بازار کو نئی شکل دینے جا رہے ہیں تاکہ اسے کتاب بینوں کیلئے پُرکشش بنایاجاسکے۔ اسی طرح تاریخی حضوری باغ کو بھی عوامی اور ادبی مقام کے طور پر بحال کیا جا رہاہے۔ لاہور کی ثقافت کو پیش کرنے کیلئے الحمراء ، پکار اور دیگر ادارے

بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ ثقافتی سرگرمیوں کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کیلئے انٹرنیشنل فلم، میوزیکل فیسٹیول بھی کرایا جائے گا۔’’سٹی آف لٹریچر‘‘ کے ٹائیٹل کی مناسبت سے لاہور میں انٹرنیشنل اقبال کانفرنس اور دیگر ادبی تقریبات بھی کرائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ لاہور شہر صدیوں سے تہذیب و ثقافت اور ادب کا گہوارہ رہا ہے۔یہاں سے اٹھنے والی سیاسی وسماجی تحریکوں میں ادیب و شاعر ہمیشہ صف اول میں نظر آئے۔تحریک

پاکستان میں اس شہر بے مثال کے ادیبوں اور شاعروں کا کردار تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔اس شہر کی گلیاں اور دروازوں کے گوشے ہمارے عظیم شاعروں کے مسکن رہے ہیں۔ساغر صدیقی اور استاد دامن کو کون نہیںجانتا۔اور پھر حبیب جالب جن کی صدا ’’میں نہیں جانتا‘‘ کو آج بھی کوئی سیاستدان اپنے سیاسی مقاصد کیلئے لہک لہک کر گاتے ہوئے پائے جاتے ہیں۔فیض احمد فیض کی شعر مزاحمت کی عالمگیرعلامت بن گئے ہیں۔آج بھارت کاکسان بھی فیض کے شعروں کا ورد کرتا ہوا اپنے حقوق کیلئے آگے بڑھ رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…