لاہور(مانیٹرنگ + این این آئی) چالیس سالوں میں اتنی بدتر صورتحال نہیں دیکھی، امن و امان کی صورتحال پر چودھری پرویز الہی نے راجہ بشارت کو کھری کھری سنا دیں، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی اسمبلی اجلاس میں پنجاب میں امن وامان کی صورتحال پرشدید برہم ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سکون سے بیٹھے ہیں ڈاکو
بسوں کی بسیں لوٹ کرآرام سے نکل جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹ جانے والوں کی کسی جگہ داد رسی نہیں کی جا رہی، انہوں نے پنجاب کے وزیر قانون کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ راجہ بشارت صاحب پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کے معاملات کو سنجیدہ لیں۔واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ون کا چیئر مین بنانے کا مطالبہ دہرایا گیا جبکہ بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے متفقہ فیصلہ دیا ہے کہ کوئی صوبائی وزیر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتا۔پنجاب اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی چلانے کے لئے سپیکر چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ، اراکین اسمبلی سمیع اللہ خان، ملک ندیم کامران، طاہر خلیل سندھو اور حسن مرتضی نے شرکت کی۔اپوزیشن کے اراکین سمیع اللہ خان، ملک ندیم کامران، طاہر خلیل سندھواور حسن مرتضی نے نقطہ اٹھایا کہ کیا صوبائی وزیر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر سکتاہے۔ بزنس ایڈ وائزری کمیٹی نے متفقہ فیصلہ دیا کہ صوبائی وزیر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت نہیں کر سکتا۔سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی نے بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے فیصلے
پر فوری عملدرآمد کے احکامات جاری کر دیے۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے ایک بار پھر اسپیکر سے پبلک اکانٹس کمیٹی ون کی چیئرمین شپ کا مطالبہ کیا۔بزنس ایڈوائزری کمیٹی نے پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی کو پنجاب اسمبلی کی کمیٹی برائے زراعت میں شامل کرنے کا بھی متفقہ طور پر فیصلہ کرلیا۔