ہفتہ‬‮ ، 26 جولائی‬‮ 2025 

خان پور میں خوف کی علامت بننے والی جعلی چڑیل کا ڈراپ سین

datetime 23  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خان پور(این این آئی)ضلع رحیم یارخان کی تحصیل خان پور کے علاقے غریب آباد میں خوف کی علامت بنی ہوئی چڑیل کا ڈراپ سین ہو گیا ہے،اہل علاقہ نے مبینہ طور پر بکری چوری کرنے کی کوشش کے دروان ایک خاتون کو پکڑا اور چڑیل ہونے کا الزام لگا کر پولیس کے حوالے کر دیا۔شہریوں کے مطابق خاتون ایسا میک اپ کرتی تھی کہ

اس پر چڑیل ہونے کا گمان گزرتا تھا۔ اس نے پائوں میں گھنگرو بھی باندھے ہوتے تھے۔لوگ اسے دیکھتے تو ان کی دوڑیں لگ جاتی تھیں۔ اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ اس خاتون نے ایک بکری چوری کرنے کی بھی کوشش کی جس پر لوگوں نے اسے پکڑ لیا۔ذرائع کے مطابق دوران تفتیش انکشاف ہوا کہ نقلی چڑیل کوئی خاتون نہیں بلکہ ایک مرد ہے۔ ملزم کی شناخت عمران ولد قمر دین کے نام سے ہوئی جو کہ جٹ کی بستی کا رہائشی ہے۔چڑیل کے میک اپ میں ملزم رات کی تاریکی میں سڑکوں پر گھومتا رہتا تھا۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران غریب آباد سے متعدد بکریاں بھی چوری ہوئی ہیں۔ پولیس نے چڑیل کا روپ دھارنے والے بہروپیئے کے خلاف کاروائی شروع کر دی ہے۔دوسری جانب آئی جی پنجاب نے کہا کہ ناکوں پر موجود پو لیس اہلکاروں کی سپرویڑن کو یقینی بنانے میں ناکام رہنے والے افسران خود کو محکمانہ کاروائی کیلئے تیار رکھیں۔زرائع کے مطابق آئی جی پنجاب انعام غنی نے آر پی آویز اور ڈی پی اوز سے کرائم جائزہ ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ ناکوں اور دوران ڈیوٹی طاقت کے بے جا استعمال کا اختیار کسی کو نہیں ہے اور پولیس حراست میں ہلاکت اور ناکوں پرطاقت کے بے جا استعمال میں ملوث افسر واہلکاروں کے خلاف سخت قانونی و محکمانہ کاروائی سے گریز نہ کیا جائے۔آئی جی

پنجاب نے ہدایت کی کہ جرائم روکنے کا موثر طریقہ فری رجسٹریشن اور مقدمات کو بروقت ورک آؤٹ کرکے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے اور شریف شہریوں کو پریشان اور حراساں کرنے والے بدمعاشوں اور قبضہ گروپوں کے خلاف کاروائیوں کو جاری رکھا جائے۔آئی جی نے کہا کہ پنجاب نے اضلاع میں بھجوائی جانے

والی انکوائریز میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے افسران خود کو محکمانہ کاروائی کیلئے تیار رکھیںجو پولیس افسر یا اہلکار قانون کو ہاتھ میں لے گا اسکے ساتھ وہی سلوک ہوگا جو قانون شکنی پر عام شہری کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ مقدمات کی فری رجسٹریشن کو یقینی بنائیں کیونکہ مقدمات درج کرنے سے اصل کرائم کا پتہ چلے گا اور اسے

ورک آؤٹ کرنا آسان ہوگا۔بچوں کے اغواء ، تشدد اور زیادتی کے مقدمات پر بطور خاص فوکس رکھیں اور ان مقدمات کی تفتیش قابل افسران کے سپرد کی جائے۔ آئی جی پنجاب نے جرائم کے قلع قمع کے لئے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ اشتہاریوں اور بدمعاشوں کی گرفتاری میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو فیلڈ پوسٹ پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

موضوعات:



کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…