پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

’’مفتی عبدالقوی ذہنی مریض قرار‘‘ گھر والوں نے موبائل فون بھی ضبط کرلیا

datetime 22  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان(آن لائن)’’معروف عالمی دین کی میڈیکل رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ عبد القوی ذہنی مریض ہیں جس کے بعد اہلخانہ نے انہیں آئسولیٹ کرتے مفتی کا لفظ واپس لیا اور ان کے موبائل فون بھی ضبط کر لیے ہیں‘‘ ۔تفصیلات کے مطابق معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ کی وجہ سے مختلف تنازعات کی زد میں رہنے والے مفتی عبدالقوی کو اہلخانہ نے گھر میں آئسولیٹ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق مفتی قوی کے

ذاتی معالج حافظ عبدالکبیر نے کہا ہے کہ پوری کوشش ہے کہ مفتی قوی کو عوامی اجتماعات سے دور رکھیں، کیوں کہ مفتی قوی کی سوچ ان کے کنٹرول سے نکل چکی ہے، اسی لیے مفتی قوی کو گھر میں آئسولیٹ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مفتی قوی کے چچا عبدالواحد ندیم نے ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا خاندان عزت والا خاندان ہے جس نے ہزاروں لوگوں کو تعلیم دی لیکن مفتی قوی نے خاندان کو بہت نقصان پہنچایا، جس کی وجہ سے ہمارا خاندان غم میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم مفتی قوی سے مفتی کا لفظ واپس لے رہے ہیں، کیوں کہ مفتی قوی نے ہمارے خاندان کا بہت نقصان کیا ہے، اس لیے آج سے مفتی قوی کو مفتی نہ کہا جائے۔دوسری طرف ٹک ٹاک اسٹارحریم شاہ نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے والی ویڈیو باقاعدہ منصوبہ بندی سے بنائی تھی، تاہم مفتی عبدالقوی کو میں نے نہیں بلکہ میری کزن نے تھپڑ مارا تھا، مفتی عبدالقوی کو تھپڑ مارنے والی لڑکی عائشہ شاہ میری کزن ہے، عائشہ شاہ سافٹ ویئر انجینئر ہے اور مفتی عبدالقوی سے یہ ان کی پہلی ملاقات تھی تاہم عبدالقوی نے غلط بات کی اسلئے اس نے تھپڑ مارا۔حریم شاہ سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ نے مارپیٹ کرنے اور ان کو ایکسپوز کرنے کے لیے بلایا تھا اور آپ نے مفتی عبدالقوی کو ٹارگٹ کیا؟ اس کے جواب میں حریم شاہ نے کہا کہ ہاں میں نے ٹارگٹ کیا کیوں کہ اس بار عبدالقوی میرا ٹارگٹ تھے، مگر یہ عمل ان کی والدہ کو پسند نہ آیا، اس کی وجہ سے میری والدہ نے مجھے ڈانٹا اور کہا کہ بس اب یہ رہتا تھا یہ بھی کرلیا۔‎تاہم ان کی میڈیکل رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ وہ ذہنی مریض ہیں جس کی وجہ سے ان سے مفتی کا خطاب واپس لیا گیا ہے اور ان کے موبائل بھی ضبط کر لیے گئے ہیں ۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…