مکوآنہ (این این آئی)محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے گیارہ سالہ بچے کو مقدمے میں نامزد کر دیا، معراج الٰہی کو 19 سال پہلے کے وقوعہ کی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا،اینٹی کرپشن عدالت نے درخواست ضمانت پرفیصلہ جاری کردیا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی تاریخ کا پہلا انوکھا کارنامہ سامنے آگیا،گیارہ سالہ بچے
کو مقدمے میں نامزد کر دیا،میاں اخلاق گڈو کے بیٹے میاں معراج الہٰی کو 19 سال پہلے کے وقوعہ کی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا جب اسکی عمر 11سال تھی، اینٹی کرپشن عدالت نے معراج الہی کی درخواست پر فیصلہ جاری کر دیا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب ایسے افسران کی تعیناتی پر غور کریں جو ادارے کے لئیشکوک و شبہات پیدا کرتے ہیں، اینٹی کرپشن عدالت کا محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کے ڈائریکٹر ویجیلینس عبدالسلام عارف کے خلاف اہم فیصلہ کیا، عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو ڈائریکٹر ویجیلینس عبدالسلام عارف کی تعیناتی پر ازسر نو غور کرنے کا حکم دیا،عدالتی نے فیصلہ سناتے حکم دیا ایسے مشکوک کردار کے مالک شخص کی تعیناتی سے ادارے کی شفافیت پر شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں،ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب مشکوک اور متنازعہ کردار کے افسر کی تعیناتی پر غور کیا۔ درخواست گزار نے موقف اپناتے کہا کہ 2001 کے معاملہ کی 2020 میں ایف آئی آر تب درج ہوئی جب مدعیوں کا قریبی رشتہ دارعبدالسلام عارف ڈائریکٹر تعینات ہوا،مخالفت کی بنیاد پر شکایت کنندہ نے اپنے قریبی عزیز ڈائریکٹر اینٹی کرپشن عبدالسلام عارف کی اینٹی کرپشن میں تعیناتی کا فائدہ اٹھایا، اینٹی کرپشن پنجاب میں موجود افسران اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہیں۔