بدھ‬‮ ، 12 فروری‬‮ 2025 

وزارت پٹرولیم بڑے صنعتکاروں اور تاجروں کے سامنے بے بس، کروڑوں کی ریکوری کرنے میں ناکام

datetime 21  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )پبلک اکائونٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت پٹرولیم مختلف صنعتکاروں اوور تاجروں سے 81ارب 80کروڑ روپے کی ریکوری کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے ،جس پر پی اے سی نے حکومت کو ہدایت کی وہ گیس صارفین سے بقایا جات کی ریکوری کو بہتر بنائے،وزارت پٹرولیم نے بل ادا نہ کرنے والی بڑی

صنعتوں اور سی این جی سٹیشنز کا مکمل ریکارڈفراہم کر دیا ،پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس راجہ ریاض کی صدارت میں ہوا جس میں پٹرولیم ڈویژن سال 2018-19آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،اس موقع پر بتایا گیا کہ بلوچستان میں سالانہ 10 ارب روپے کی گیس چوری ہوتی ہے، بلوچستان میں 60 فیصد گیس لاسز کی نذر ہو رہی ہے بلوچستان میں بیشتر لوگ گیس کے بل ادا نہیں کر سکتے، بلوچستان میں اوسط گیس بل 30 ہزار روپے ماہانہ ہے، ایسی صورتحال میں لوگ گیس چوری کرتے ہیں، حکومت اور متعلقہ اداروں کو معاملے کا حل نکالنا ہو گا، اجلاس میں وزارت پٹرولیم کے مالی سال 2018-19 کے آڈٹ پیراز پر غورکیا گیا،آڈٹ حکام نے بتایا کہ وزارت پٹرولیم کی جانب سے مختلف کمپنیوں سے 81 ارب 80 کروڑ کی ریکوری نہیں ہوئی، سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ 10 ارب روپے کی ریکوری ہو چکی ہے کچھ کمپنیوں نے عدالتوں سے حکم امتناع لے رکھا ہے، نور عالم خان نے کہا کہ جن کمپنیوں نے حکم امتناع لیا ان کی تفصیلات فراہم کریں،کے الیکٹرک نے سوئی سدرن گیس کمپنی کو ادائیگیاں کیوں نہیں کیں،اور اس موقع پرپبلک اکاونٹس کی ذیلی کمیٹی نے کے الیکٹرک حکام کو طلب کر لیا،سوئی سدرن نے معاہدے کے بغیر کے الیکٹرک کو گیس سپلائی دی، اس وقت بھی فریقین کے درمیان گیس سپلائی معاہدہ

موجود نہیں،کے الیکٹرک نے سوئی سدرن کو 38 ارب روپے ادا کرنے ہیں،سیکرٹری پٹرولیم نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان معاملہ حل طلب ہے،مسئلہ یہ ہے کہ گیس نہ دیں تو کراچی والوں کو بجلی نہیں ملے گی،کے الیکٹرک کے ذمہ زیادہ رقم لیٹ پیمنٹ سرچارج کی مد میں ہے،کے الیکٹرک سے زیادہ دباو وزارت پٹرولیم پر ہے،سوئی سدرن حکام نے بتایا کہ کے الیکٹرک جس طرح کا معاہدہ چاہتی ہے ہمارے لئے قابل قبول نہیں،ہم اس

معاملے کو حل کرنا چاہتے ہیں لیکن کے الیکٹرک نہیں کر رہی، کنوینئر راجہ ریاض آئندہ اجلاس میں کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو بلایا جائے،ملک میں اتنی گیس نہیں کہ ہر شہری کو فراہم کی جا سکے،سیکرٹری پٹرولیم کی پبلک اکاونٹس کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ میں مزید کہا کہہمیں مستقبل میں زیادہ انحصار ایل پی جی پر کرنا پڑے گا،ہمارے لوگ ایل پی جی سلنڈر کا استعمال توہین سمجھتے ہیں،ہم نے سارا ورک آوٹ کیا ہے کہ ایل پی جی سلنڈر کیوں بہتر ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



صرف 12 لوگ


عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…