پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ، کرپشن کرنے والے کو سزائے موت، پولیس اصلاحات کے لئے تجاویز تیار

datetime 21  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک+ این این آئی) اسلام آباد اسامہ ستی کیس کے بعد پولیس میں اصلاحات کے لئے تجاویز تیار کی گئی ہیں، یہ تجاویز اسامہ کے والدین اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ساتھ مل کر تیار کی ہیں، یہ تجاویز اسلام آباد کے منتخب نمائندوں کے ذریعے قومی اسمبلی میں پیش کی جائیں گی، تیار کی گئی

تجاویز میں کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی تنخواہوں میں سو فیصد اضافہ کیا جائے، اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ رشوت لینے والے پولیس اہلکار سے لے کر ڈی ایس پی رینک تک کے افسران کو برطرف اور عمر قید کی سزا سنائی جائے، تجاویز میں کہا گیا ہے کہ ڈی ایس پی رینک سے اوپر کے کرپٹ افسران کے لیے پھانسی کی سفارش کی گئی ہے، صرف سپاہی اور انسپکٹر بھرتی کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور انہیں ہی ترقی دے کر آئی جی رینک تک کا عہدہ سونپا جائے، اگر دوران حراست کسی کی موت، آبرو ریزی یا کہیں پولیس مقابلہ ہو تو ان واقعات کی خود کار نظام کے تحت عدالتی تحقیقات شروع ہو نی چاہئیں۔ پولیس کے پاس صرف امن و امان اور سکیورٹی کی ذمہ داری ہو، تفتیش کے لئے الگ ادارہ بنانے کی تجویز دی گئی ہے، عدالت میں اگر تفتیشی افسر کی جانبداری ثابت ہو جائے تو اسے برطرف یا قید کی سزا سنائی جائے، عدالت کے پاس ہی مقدمات میں دفعات لگانے کا اختیار ہونا چاہیے۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم اپنے عدالتی نظام کو بہتر کر رہے ہیں جس میں کریمنل جسٹس سسٹم کی اصلاحات سب سے اہم ہیں،نادرا نے وراثتی سرٹیفکیٹس کے آن لائن اجرا کا نظام بنا کر اہم قدم اٹھایا ہے، سول پروسیجر کورٹس بھی زبردست اقدام ہے جس سے جن کیسز کے فیصلوں میں 30 سال لگ

جاتے تھے اب فیصلے جلد آئیں گے۔لیٹر آف ایڈمنسٹریشن، وراثتی سرٹیفکیٹ اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ نادرا نے وراثتی سرٹیفکیٹس کے آن لائن اجرا کا نظام بنا کر اہم قدم اٹھایا ہے، سول پروسیجر کورٹس بھی زبردست اقدام ہے جس سے جن کیسز کے فیصلوں میں 30 سال لگ جاتے تھے اب

فیصلے جلد آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے عدالتی نظام کو بہتر کر رہے ہیں جس میں کریمنل جسٹس سسٹم کی اصلاحات سب سے اہم ہیں، ملک میں امن و امان سے متعلق پیش آنے والے واقعات کی بڑی وجہ بھی یہ ہے ہمارا کریمنل جسٹس سسٹم انصاف دینے میں بہت دیر کرتا ہے جس سے مجرمان کو حوصلہ ملتا ہے۔انہوں نے کہاکہ

خواتین کے وراثت کے حق کے حوالے سے بھی جلد عملی اقدام سامنے لانے والے ہیں کیونکہ خواتین کو شاید شہروں میں تو شریعت کے مطابق وراثت میں حصہ ملتا ہو، لیکن دیہاتوں میں بلکل نہیں ملتا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت قانون نے متوفی کے قانونی ورثا کی جانب سے دی گئی درخواست کے 15 دن کے اندر انتظامی امور اور

وراثتی سرٹیفیکیٹس کے لیٹر جاری کرنے کے لیے نادرا کے تعاون سے وراثتی سہولت یونٹس کے قیام کے لیے ایک نظام وضع کیا ہے۔اس سے قبل انتظامی اور وراثتی سرٹیفکیٹس کا سادہ لیٹر حاصل کرنے کے لیے عام طور پر 2 سے 7 سال کا عرصہ لگتا تھا، اب صرف 15 روز لگیں گے۔اس حوالے سے گزشتہ سال انتظامی اور وراثتی سرٹیفیکیٹس کے لیٹر کا ایکٹ نافذ کیا گیا تھا۔

موضوعات:



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…