بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

28 ماہ میں حکومت نے ہر ماہ کتنا بھاری قرضہ لیا، حیرت انگیز انکشاف

datetime 20  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)ایف پی سی سی آئی کے نیشنل بزنس گروپ کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ سال رواں میں حکومت کی جانب سے قرضے لینے کی رفتار میں کمی آ رہی ہے۔سال رواں کے پہلے پانچ ماہ کے دوران 829

ارب روپے قرضہ لیا گیا ہے جس سے مجموعی قرضہ 24.11 کھرب روپے تک جا پہنچا ہے۔یہ قرضہ نومبر 2019تک 21.41 ارب روپے تھا۔زیادہ تر قرضہ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے لیا گیا ہے۔میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے گزشتہ اٹھائیس ماہ میں اوسطاً ہر مہینے 397 ارب اور ساٹھ کروڑ کا قرضہ لیا جو اب کم ہو رہا ہے۔ قرضوں پر انحصار کم کرنے کے لئے برامدات ترسیلات اور پیداوار بڑھانا ہو گی جبکہ ٹیکس کے نظام کو مستحکم کرکے ٹیکس نیٹ کو پھیلانا ہو گا۔انھوں نے کہا کہ سال رواں کے دوران حکومت نے محاصل کا ہدف 4.9 کھرب روپے رکھا تھا۔ چھ ماہ میں ایف بی آر نے 2.2 کھرب روپے جمع کئے تاہم ناقی ماندہ چھ ماہ میں 2.7 کھرب روپے جمع کرنا مشکل ہے اس لئے ہدف پر نظر الثانی کر کے اس میں کم از کم چار سو ارب روپے کی کمی ضروری ہے تاکہ ایف بی آر حکام دباؤ میں آ کر ٹیکس گزاروں پر بوجھ نہ بڑھائیں اور نہ ہی ریفنڈ روکیں جس سے کاروباری برادری کے مسائل میں اضافہ اور برامدات میں کمی واقع ہوتی ہے۔اگر ایف بی آر کے ٹارگٹ کو کم نہ کیا گیا تو پھر دوسرے زرائع اختیار کرنا ہونگے جس میں منی بجٹ سر فہرست ہے جو موجودہ حالات میں مشکل ہو گا کیونکہ عوام اب مزید بوجھ اٹھانے کی سکت نہیں

رکھتی۔گزشتہ سال کے اولین چھ ماہ میں 53 ارب روپے کی ریفنڈ اد اکئے گئے تھے جبکہ امسال 102 ارب روپے کی ریفنڈ ادا کئے جا چکے ہیں جو سال کے اختتام تک دو سو ارب روپے تک پہنچ سکتے ہیں۔ اس سلسلہ کو ہر قیمت پر جاری رکھا جائے تاکہ ملک برامدی منڈیوں میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…