اسلام آباد (این این آئی) وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسامہ ستی کے والد کو فون کر کے قتل واقعہ انکوائری رپورٹ پر بات چیت کی ۔ شیخ رشید نے کہا کہ وزارت داخلہ کی طرف سے انکوائری کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کو دیکھ لیں۔شیخ رشید احمد نے کہاکہ انکوائری رپورٹ سے مطمئن ہیں تو اس کو آگے بھجوایا جائے گا۔شیخ رشیداحمد نے کہاکہ وزیر اعظم اور کابینہ کا فیصلہ ہے کہ ستی کے والد جس
طرح تحقیقات کروانا چاہیں حکومت پوری مدد کرے گی۔انہوںنے کہاکہ اگر ہائیکورٹ کے جج سے انکوائری کروانی ہے آپ کے جواب کا منتظر ہوں۔شیخ رشید احمد نے کہاکہ اطلاع دیں تو وزارت داخلہ کی طرف سے وزارت قانون کو خط لکھوں گا۔انہوںنے کہاکہ تحقیقات سے آپ کا مطمئن ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے۔شیخ رشید احمد نے کہاکہ اسامہ کا واقعہ بہت بڑا ہے ،قابل مذمت ہے۔شیخ رشید احمد نے کہاکہ آزادانہ اور مکمل تحقیقات کے ہمیشہ لیے تیار ہیں۔انہوںنے کہاکہ اولین ترجیح ہے کہ آپ اور آپ کا خاندان مطمئن ہو۔دوسری جانب اسامہ ستی قتل کیس میں تفتیشی افسر کے مطابق ملزمان نے اعتراف کیا ہے کہ ان کے ہاتھوں بے گناہ نوجوان قتل ہوا۔اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت جج راجہ جواد عباس نے اسامہ ستی قتل کیس کی سماعت کی۔پولیس نے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں عدالت کے روبرو پیش کیا۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے تفتیش افسر سے پوچھا کہ کیس میں کیا پیش رفت ہے؟ اس پر تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان اعتراف جرم کر رہے ہیں کہ ان کے ہاتھوں بے گناہ شہری کی جان گئی۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے ملزمان کا بیان قلمبند کر لیا ہے اس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ تاحال ملزمان کا مجسٹریٹ کے سامنے بیان قلمبند نہیں ہوسکا، جے آئی ٹی کی تفتیش مکمل کرنے کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ چاہیے لہٰذا ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں پانچ روز کی توسیع دی جائے، ملزمان کا 364 کا اعترافی بیان بھی لیا جائے گا۔تفتیشی افسر کی استدعا پر عدالت نے پانچوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 5 روز کی توسیع کردی اور ملزمان کو دوبارہ 18 جنوری پیش کرنے کا حکم دیدیا۔