کراچی(این این آئی)رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں گردشی قرضے میں ایک سو چھپن ارب روپے اضافہ ہوا ہے،پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 23کھرب 6ارب روپے سے تجاوز کرگیا۔حکومت گردشی قرضے پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہو گئی۔ مالی سال 20-2019 کے دوران پاور سیکٹر کے گردشی قرضے میں پانچ سو اڑتیس
ارب روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ تحریک انصاف کی حکومت میں پاور سیکٹر کے گردشی قرضہ سو فیصد سے زائد ریکارڈ کیا گیا ہے۔دوسری جانب حکومت کی جانب سے پاور سیکٹر میں سبسڈی کم کرنے کی وجہ سے بھی گردشی قرضہ میں اضافہ ہوا۔ذرائع کے مطابق آئی پی پیز کو ادائیگی کے بعد گردشی قرضہ مزید بڑھ جائیگا۔ آئی ایم ایف کے دباؤ اور پاور سیکٹر میں بہتری کے لئے بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بھی بڑھے گی۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کو بیرون ممالک سے ملنے والی غیر ملکی امداد اور قرضوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے یہ تفصیلات 12جنوری کو ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزارت اقتصادی امور گزشتہ ڈھائی سال کے دوران ملنے والی غیر ملکی امداد اور فنڈنگ کے بارے میں کابینہ کو بریف کرے گی۔ پاکستان کو ملنے والے قرضے، گرانٹ اور مختلف اداروں کی فنڈنگ سے متعلق تمام ریکارڈ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں جوامداد ملی وہ کتنی تھی اور کن منصوبوں پر اسے خرچ کیاگیا اور کن شرائط پر یہ امداد اور قرضے پاکستان کو ملے ہیں۔