کوئٹہ (آن لائن)حکومت بلوچستان نے مچھ واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری پر انعام مقرر کردیا، حملہ آوروں کی اطلاع دینے والے کو 20لاکھ روپے نقد انعام دیاجائے گا۔ سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق تحصیل مچھ ڈسٹرکٹ بولان کے علاقے گشتری میں کوئلہ کان پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس میں 10بے گناہ کانکن جان کی بازی
ہارگئے جبکہ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ملزمان کے خلاف مقدمہ فرد نمبر01/2021پولیس تھانہ سی ٹی ڈی نصیرآباد میں درج کرلیاگیاہے واقعہ میں ملوث ملزمان کے بارے میں عوام الناس میں اگر کسی کے پاس کوئی بھی معلومات ہو جو ملزمان کی گرفتاری میں مدد دے سکے تو حکومت بلوچستان کی جانب سے اطلاع دینے والے کانام صیغہ راز میں رکھاجائیگا بلکہ ان کو حکومت کی طرف سے 20لاکھ روپے نقد انعام بھی دیاجائے گا۔یاد رہے کہ سانحہ مچھ کے لواحقین اور ہزارہ برادری کا دھرنا چھ روز سے جاری ہے، دوسری جانب مسلم لیگ(ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر تکبر اور ہٹ دھرمی کا کوئی چہرہ ہوتا تو وہ عمران خان جیسا ہوتا۔ ہزارہ برداری سے متعلق وزیرا عظم کا بیان انسانیت سے عاری ہے۔میں سلیکٹرز سے بھی سوال کرتی ہوں کہ کیا 22 کروڑ عوام میں یہ ہی ایک سوغات ملی تھی’۔موجودہ حکومت کی پے در پے غلطیوں پر عوام اب سلیکٹرز سے جواب طلب کررہے ہیں ‘۔ کیا سلیکٹرز جانتے ہیں کہ ان کے انتخاب کی وجہ سے برادر دوست ناراض ہوئے، خارجہ پالیسی برباد کردی، گورننس کا ستیاناس کیا اور اب مظلوموں کو بلیک میلرز کا لیبل دے کر انسانیت کی توہین کی جارہی ہے۔جس کو کوئٹہ جانے کی اجازت نہیں مل رہی اسکی کیا حیثیت این آر او دینے کی،وزیراعظم
کے پاس کتوں سے کھیلنے اورڈرامے دیکھنے کاوقت ہے،متاثرین سے بات کرنے کا نہیں۔ ہزارہ برداری سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ اپنے پیاروں کو دفنادیں کیونکہ جس انسان سے آپ امید لگائے بیٹھے ہیں اس کے سینے میں دل نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی رہائش گا ہ پرپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگ زیب،سینیٹر
پرویز رشید،احسن اقبال،رانا ثناء اللہ،سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر خان،خواجہ طارق نذیر،علی اکبر گجر اور دیگر بھی موجود تھے۔ مریم نواز نے کہا کہ ہزارہ برادری پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے۔ ہم لوگ گزشتہ روز انھیں دلاسہ دینے گئے تھے، اس کے علاوہ اور کر بھی کیا سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے لاہور جانا تھا، کوئٹہ سے واپسی پر کراچی رکنا پڑا، میرا یہاں پریس کانفرنس کا کوئی پروگرام نہیں تھا لیکن وزیراعظم کے حالیہ بیان نے مجھے انھیں جواب دینے پر مجبور کر دیا ہے۔