پشاور(آن لائن) خیبر پختونخوا حکومت نے فوج کے خلاف باتیں کرنے پر جے یو آئی کے رہنماء مفتی کفایت اللہ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ پشاور میں درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے وزارت داخلہ کی جانب سے مفتی کفایت اللہ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی تفصیلات صوبائی حکومت کوارسال کی ہے
جس کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے ان کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کیا ہے مفتی کفایت اللہ کے گرفتاری کے خلاف بھی چھاپے شروع کئے ہیں اور چھاپوں کے دوران ان کے بیٹوں اور بھائیوں کو گرفتار کیا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے خلاف کاروائیوں کا چھاپہ قبائلی اضلاع تک توسیع کردیا ہے وفاقی کابینہ نے مفتی کفایت اللہ کے خلاف غداری ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کی منظوری دی تھی ذرائع نے بتایا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف پشاور میں بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کے علاوہ ہزارہ ڈویژن میں بھی ان کے خلاف مقدمے کا اندراج ہو گا۔ مفتی کفایت اللہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا قانونی ماہرین نے ان کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت مقدمہ درج کرنے کی منظوری بھی دی ہے۔ دوسری جانب آئی جی خیبر پختون خوا نے مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری کے لیے تمام صوبوں کے آئی جیز کو خط لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا کہ مفتی کفایت کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق خیبر پختون خوا پولیس کے حوالے کیا جائے۔مراسلے میں کہا گیا کہ مفتی کفایت اللہ کے خلاف ایف آئی آر درج ہے، اور وہ کے پی پولیس کو مطلوب ہیں اس لیے انھیں گرفتار کر کے کے پی پولیس کے حوالے کیا جائے۔