کراچی (این این آئی) صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر ضمنی انتخابات میں ٹکٹوں کی بندر بانٹ پاکستان تحریک انصاف اندرونی اختلافات کا شکار ہو گئی پی ایس 88ملیر کراچی کا ٹکٹ بغیر مشاورت دیے جانے پر ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے تمام عہدداران کی جانب سے قیادت کو بطور احتجاج استعفے پیش کر دیے گئے تفصیلات کے مطابق
پی ٹی آئی کی جانب سے ملیر میں صوبائی اسمبلی کی نشست کے ضمنی انتخابات میں میر پور خاص سے تعلق رکھنے والے جان شیر جونیجو کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے جس پر پارٹی کے ایک گروپ کی جانب سے قیادت پر بے اعتمادی کا اظہار کر دیا گیا ہے اس ضمن میں ڈسٹرکٹ ملیر رورل کے تمام ذمہ داران نے پارٹی کو استعفے پیش کر دیے ہیں جبکہ ملیر رورل کے زمرے میں آ نے والے تمام ٹان اور یوسیز کی تنظیمیں بھی تحلیل ہو گئیں ہیں پی ٹی آئی کا ناراض گروپ ضمنی انتخابات میں کراچی سے تعلق رکھنے والوں کو نظر انداز کرنے اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کے حمایت یافتہ امیدوار کو ٹکٹ جاری کیے جانے پر پارٹی قیادت سے سخت نالاں ہے جس کے تحت پاکستان تحریک انصاف کا تنظیمی ڈھانچہ حالیہ دنوں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے پارٹی کے ناراض گروپ سے رابطے تیز کر دیے گئے ہیں جس کے مثبت نتائج تاحال نہیں مل سکے ہیں تاہم حالیہ دنوں پاکستان تحریک انصاف بڑی آزمائش میں مبتلا دکھائی دیتی ہے واضح رہے 2018 کے عام انتخابات میں پی ایس 88 ملیر کی نشست سے پیپلزپارٹی کے امیدوار غلام مرتضی بلوچ کامیاب ہوئے تھے جو 2 جون کو کورونا وائرس کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔