لاہور (آن لائن) معروف صحافی، کالم نگار و تجزیہ کار روف طاہر حرکت قلب بند ہونے سے وفات پاگئے،مرحوم کی عمر60 برس تھی، رؤف طاہر یونیورسٹی جانے کے لئے تیار ہورہے تھے کہ اچانک انہیں دل کا دورہ پڑا، انہیں فوری یونیورسٹی
ہسپتال جایا گیا، ڈاکٹروں کے مطابق ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی ان کی وفات ہوچکی تھی،روف طاہر کا پیشہ وارانہ سفر عشروں پر پھیلا ہوا ہے، وہ اردو نیوز جدہ، ہفت روزہ زندگی اور روزنامہ نوائے وقت سمیت دیگر کئی صحافتی اداروں سے طویل عرصہ تک وابستہ رہے، زندگی کے آخری ایام میں وہ روزنامہ دنیا میں جمہورنامہ کے عنوان سے کالم تحریر کر رہے تھے، وہ ظفر علی خان ٹرسٹ کے سیکرٹری اور ایک یونیورسٹی میں وزیٹنگ پروفیسر کے طورپر پڑھا بھی رہے تھے، انہوں نے تمام عمر اسلام، نظریہ پاکستان، آئین و جمہوری اقدار کی سربلندی کے لئے کام کیا اور اپنے اصولوں و نظریات پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا۔