جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

شہباز شریف کا جج جواد الحسن سے مکالمہ جج صاحب آپ یکم جنوری کا اخبار دیکھیں، نیب کو 13سال بعد ریفرنس دائر کرنے کا خیال کیوں آیا ،اس کیس کا فیصلہ 2008ءمیں عدالت سنا دیا تھا

datetime 4  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کے وکیل کے پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف نیب کے گواہوں کے بیان ریکارڈ نہ ہوسکے جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب کے گواہوں کو دوبارہ طلب کرتے ہوئے سماعت کل ( بدھ) تک ملتوی کر دی ، دوران سماعت شہباز شریف نے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کی

جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ ریفرنس پرسماعت کی ۔ مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو جیل سے لا کرعدالت میں پیش کیاگیا ۔دوران سماعت عدالت نے شہباز شریف کے وکیل کی عدم پر پیشی پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ طبیعت کی خرابی کے باعث وہ عدالت آئے ہیں۔عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ آپ خود بحث کرلیں جس پر شہباز شریف نے استدعا کی کہ ان کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں، اس لئے کارروائی ملتوی کی جائے۔عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صرف گواہان کا بیان ریکارڈ کرنا ہے جو جونیئر وکیل کے سامنے بھی ہو سکتا ہے، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ ان کا قانونی حق ہے کہ ان کے وکیل بیان ریکارڈ کرتے وقت موجود ہوں ۔دوران سماعت شہباز شریف نے جج جواد الحسن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جج صاحب آپ یکم جنوری کا اخبار دیکھیں، نیب نے پنجاب کے سابق وزیر کیخلاف چنیوٹ میں ہونے والی ڈکیتی پر ریفرنس دائر کیا، نیب کو 13 سال بعد ریفرنس دائر کرنے کا خیال آیا، 2008 میں نوٹس میں نے لیا تھا، اربوں روپے کی ڈکیتی ہوئی، نیب نے اس وقت لکھا کہ کیس نہیں بنتا، اب 13 سال بعد ریفرنس دائر کیا۔دوران سماعت شہباز شریف نے احتساب عدالت سے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کر تے کرتے ہوئے کہا کہ اپنا اختیار استعمال کرتے ہوئے نیا میڈیکل بورڈ بنانے کا حکم دیں جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا۔فاضل عدالت نے بآور کرایا کہ عدالت کے حکم پر ہی انہیں بکتر بند گاڑی سے بلٹ پروف گاڑی ملی۔عدالت نے اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ ریفرنس پر کارروائی 6 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے نیب کے گواہوں کو آئندہ سماعت پر دوبارہ طلب کرلیا۔ پیشی کے موقع پر احسن اقبال ، خواجہ سعد رفیق ،مریم اورنگزیب ، امیر مقام ، خواجہ احمد حسان سمیت دیگر لیگی رہنما بھی عدالت پہنچے اور شہباز شریف اور حمزہ شہباز سے ملاقات کی۔ بڑی تعداد میں لیگی کارکنان بھی قیادت سے اظہار یکجہتی کے لئے عدالت پہنچے ۔کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی جبکہ راستوںکو بھی کنٹینرز، بیرئیرز اور خار دار تاریںلگاکر بند رکھاگیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…