اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )خیبرپختونخوا حکومت نے ڈیجیٹل کریپٹو کرنسی بٹ کوائن کی مائننگ کیلئے پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔صوبائی وزیرآئی ٹی ضیا اللہ بنگش نے کہا کہ محکمہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی خیبر پختونخوا نے ریسرچ اسٹڈی مکمل کرلی ہے۔سوات اور شانگلہ میں کریپٹو مائننگ پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ
ڈیجیٹل کرنسی کے لئے بٹ کوائن خود بنائیں گے اور اس کیلئے ریسرچ فنڈ مختص کردیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اسمبلی پہلے ہی کریپٹو کرنسی بنانے کے حوالے سے قرارداد پاس کرچکی ہے۔ضیا اللہ بنگش کا کہنا تھا کہ ضرورت محسوس کی کہ پاکستان کو ڈیجیٹل میدان میں پیچھا نہیں رہنا چاہیے۔ آغازخیبر پختونخوا سے ہوا ہے دیگر صوبے بھی تقلید کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا نجی ادارے بھی ڈیجیٹل کرنسی بنا سکتے ہیں۔ حکومت نجی اداروں کو این او سی دے گی۔خیال رہے کہ استعمال میں اضافے کے باعث ورچؤل کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایک بٹ کوئی کی قیمت پہلی بار33 ہزارڈالر سے بڑھ گئی ہے۔ایک بٹ کوائن کی قیمت پاکستانی روپے میں54 لاکھ روپے سے زائد ہوگئی ہے۔ اس کی قیمت میں16 دسمبر2020 کے بعد13ہزار سے زائد ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔دیگر کرنسیوں کی طرح اس کی قدر کا تعین بھی اسی طریقے سے ہوتا ہے کہ لوگ اسے کتنا استعمال کرتے ہیں۔اس وقت دنیا میں کم سے کم 1 کروڑ18 لاکھ سے زائد بٹ کوائن موجود ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر کم سے کم90 بٹ کوائن بن رہےہیں۔ بٹ کوائن کی تعداد ہر دس منٹ بعد تبدیل ہوتی ہے۔دنیا میں بٹ کوائن کے حوالے سے امریکہ پہلے، نائیجیریا دوسرے، چین تیسرے، کینیڈا چوتھے، برطانیہ پانچویں اور بھارت چھٹی بڑی مارکیٹ ہے۔