اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر جاری ایک پیغام میں سینئر صحافی عمار مسعود نے لکھا کہ ”اطلاعات ہیں کہ مفتی کفائت اللہ پر شدید دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ کسی طرح مولانا فضل الرحمن کا ساتھ چھوڑ دیں۔انہیں اس بات کی بھی سزا دی جا رہی
ہے کہ انہوں نے ایک ٹاک شو میں کہہ دیا تھا کہ چونکہ یہ ریاست مدینہ ہے اور اس لئے عاصم سلیم باجوہ کا ہاتھ چوری کی سزا میں کاٹ دینا چاہیئے۔“انہوں نے لکھا کہ مفتی کفائت اللہ کو ایک بیان کی وجہ سے سزا دی جا رہی ہے۔دریں اثنا جے یو آئی (ف) کے ترجمان نے کہاہے کہ غداری کا مقدمہ مفتی کفایت اللہ پر نہیں عمران خان پر بنتا ہے۔ مفتی کفایت اللہ کے بھائی،بیٹوں اور دیگر اہلخانہ کی گرفتاری پر ترجمان جے یوآئی نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے، اسلم غوری نے کہاکہ مفتی کفایت اللہ نے جو کچھ کہا اس سے زیادہ عمران خان کہتے رہتے ہیں،غداری کا مقدمہ مفتی کفایت اللہ پر نہیں عمران خان پر بنتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ آزادی اظہار پر پابندی،بنیادی حقوق سلب کرنا آئین کیتوہین،غداری ہے۔ انہوں نے کہاکہ 22کروڑ ہم وطنوں کو انکے حقوق سے محروم کرنے،آئین شکنی پر پی ٹی آئی حکومت کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ مفتی کفایت اللہ کے اہلخانہ کی
گرفتاری کس جرم کے تحت کی گئی،عمران خان جو کچھ فوج کے خلاف کہتے رہے اس پر کیا کاروائی کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ اوچھے ہتھکنڈوں،انتقامی کاروائیوں اور مجرمانہ طرز حکمرانی کا دور جلد ختم ہونے والا ہے