اسلام آباد (این این آئی)تحریک تحفظ مساجد مدارس کانفرنس نے وقف املاک ایکٹ 2020 کو مسترد کرتے ہوئے ایکٹ کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کے نام پر رکاوٹیں کھڑی کرناقابل قبول نہیں،اسلامی تعلیمی اداروں کو دہشت
گردی کے ساتھ جوڑنا بدنیتی پر مبنی ہے۔جمعرات کو تحریک تحفظ مساجدومدارس کے زیراہتمام وقف املاک کے حوالے سے متفقہ لائحہ عمل تیارکرنے کیلئے آل پارٹیزتحفظ مساجدومدارس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا،اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کے سربراہ مفتی منیب الرحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایکٹ 2020 ایف اے ٹی اے ایف کے دباؤپر بنایا گیاایکٹ کی ہر سطح پر مذاحمت کریں گے خاسپیکر قومی اسمبلی وعدے کے مطابق ترامیم منظور کرائیں،آج کل مذہبی منافرت کی نہیں سیاسی منافرت کی تقریریں ہو رہی ہیں پاکستان میں مذہبی پابندیاں قبول نہیں اور لگانے کی کوشش کی تو مزاحمت کریں گے۔جمعیت علماء اسلام کے سیکریٹری جنرل عبدالغفور حیدری نے کہاکہ پارلیمنٹ میں بیٹھے علمائے کرام چوکیداری کررہے ہیں تاکہ اسلام سے متصادم کوئی قانون پاس نہ ہو اگر مدارس اور مساجد کو نہ بچا سکے تو ہمارے لیے لقمہ بھی حرام ہے۔جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کا کہنا تھاکوئی بھی ایکٹ یا قانون دباو کے تحت پیش کیا جائے تو اْس کی کوئی حثیت نہیں ہوتی عمران خان ویسے تو یو ٹرن لیتے ہیں یہ ایکٹ بھی واپس لے لیں۔تحفظ مساجد و مدارس کانفرنس سے سینیٹر پروفیسر ساجد میرنے ایکٹ 2020 کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے جبکہ ممبر پنجاب اسمبلی مولانا معاویہ اعظم طارق نے معاملے کو عدالت میں لے جانے کی تجویز پیش کی۔