اسلام آباد(آن لائن) پیپلزپارٹی کی جانب سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) سربراہ کی تعیناتی کو سفارش اور اقرباء پروری قرار دئیے جانے پر وزیراطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور سینیٹر مصطفی نوازکھوکھر کے درمیان
شدید جھڑپ وتلخ کلامی، ہاتھا پائی کی نوبت آنے سے قبل اینکرپرسن نے معاملہ رفع دفع کرا دیا۔گزشتہ روز پی پی پی کے رہنما مصطفی نوازکھوکھر نے نجی ٹی وی پروگرام میں بتایا کہ پمز کا سربراہ ایسے شخص کو لگایا گیا ہے جس نے عمران خان کا ہیئر ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔ جس پر شبلی فراز بھڑک اٹھے اور انہوں نے کہا کہ یہ تقرری میرٹ پر کی گئی ہے۔جس پر دونوں رہنماؤں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔شبلی فراز نے کہا کہ آپ نے ذاتی حملہ کرکے انتہائی گھٹیا کام کیا ہے۔مصطفی نواز کھوکھرنے کہا کہ میں آپ کا بہت احترام کرتا ہوں اس وجہ سے چپ ہوں ورنہ نتائج اچھے نہ ہوتے۔جس پر شبلی فراز نے کہا کہ میں آپ کو بتا دوں گا۔تو مصطفی نوازکھوکھر نے کہا کہ میں موقع پر موجود ہوں،جو کرنا ہے کرلو۔اس سے قبل کہ تلخ کلامی مزید بڑھتی اینکرپرسن نے معاملہ رفع دفع کرا دیا اور کہا کہ یہ معاملہ کیفے ٹیریا میں کافی پینے کے بعد ختم ہوگا اور انہوں نے فوراً اپنا پروگرام اللہ حافظ کہہ کر ختم کردیا۔